کسی نے مہم جوئی کی تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا، وزیر اعظم
پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت نے پلوامہ حملے پربھارتی الزامات مسترد کردیئے، کہا بھارت کے پاس ثبوت ہیں تو پیش کرے، قومی سلامتی کمیٹی نے واضع کردیا کسی نے مہم جوئی کی تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
پاک بھارت کشیدگی پر ملک کی سیاسی وعسکری قیادت ایک صفحے پر آگئی، وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامی کمیٹی کا طویل اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان کی شرکت کی ۔
سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملک کی داخلی و خارجی سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، تین گھنٹے جاری رہنے والی بیٹھک میں پاک بھارت کشیدگی پر تفصیلی مشاورت ہوئی، قیادت نے پلوامہ واقعے میں پاکستان کوملوث کرنے کی بھارتی کوششوں کی شدید مذمت کی ، ساتھ ہی مودی سرکار کو صاف پیغام دیاکہ ثبوت ہیں تو پیش کرے الزام تراشی برداشت نہیں ۔
وزيراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے ستر ہزار جانیں قربان کیں، بھارتي جارحيت اور مہم جوئي کا پاکستان کي مسلح افواج مؤثر جواب ديں گي ۔
اجلاس میں دفترخارجہ کے حکام نے عالمی عدالت انصاف میں جاری بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کیس پر بھی بریفنگ دی، کمیٹی نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت اور یورپی پارلیمنٹ کی رپورٹ کاخیرمقدم کیا۔
قومی سلامتی کمیٹی نے سعودی ولی عہد کے کامیاب دورہ کو پاکستان کی خوشحالی کا ذریعہ بھی قراردیا گیا، پڑوسی ملک افغانستان میں قیام امن کیلئے کوششیں جاری رکھنے کا عزم بھی دہرادیا۔
اعلاميہ ميں بھارتي الزامات کو يکسر مسترد کيا گيا ہے، بھارت کو دو ٹوک الفاظ ميں بتاديا گيا ہے کہ پلوامہ واقعے میں پاکستان کسی صورت ملوث نہیں، واقعے کی تحقیقات کیلئے مخلصانہ پیشکش بھي کي گئي ہے۔