بھارتی وزیراعظم کی موجودگی میں خاتون وزیر ہراسانی کا شکار
بھارتی ریاست تری پورہ میں نریندرا مودی کی موجودگي ميں خاتون وزير کو ہراساں کيا گيا۔
افتتاحي تقريب کے دوران رياستی وزير خاتون ساتھي کو غلط طريقے سے چھوتے نظر آئے، رياستي وزيراعليٰ بپلب ديو بھي موجود تھے، بي جے پي روايتي ہٹ دھرمي کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملوث وزير کو ہٹانے سے انکار کرديا۔
دنيا کے سب سے بڑے جمہوري ملک کے دعويدار بھارت ميں خواتين کتني محفوظ ہيں، يہ تو سب ہي جانتے ہيں مگرتازہ واقعہ نے يہ حقيقت پوري طرح آشکار کر دي ہے۔
ذرا غور سے ديکھيے بھارتي وزيراعظم نريندرا مودي تري پورہ ميں ايک منصوبے کا افتتاح کر رہے ہيں، اسٹيج پر رياستي وزير منوج کانتي ديب اپني ہي جماعت بي جے پي کي خاتون وزير کو غلط طريقے سے چھوتے ہوئے نظرآرہے ہيں۔
وڈيوميں ديکھاجاسکتا ہے سماجي بہبوداورتعليم کي وزير سنتنا چکما نے ساتھي وزير کا ہاتھ ہٹا ديا اس واقعہ پر اپوزيشن جماعتوں نےمنوج کانتي ديب کو برطرف کرکے گرفتار کرنے کامطالبہ کيا ہے، بائيں محاذ کے کنوينر بجن دھر کہتے ہيں، مودي جي کي موجودگي ميں يہ سب بے حدشرمناک ہے۔
ليکن منوج کانتي ديب بضد ہيں کہ انہوں نے کچھ غلط نہيں کيا يہي ہيں بي جے پي نے بھي اپوزيشن کي جانب سے اپنے وزير کو برطرف کرنے کا مطالبہ مسترد کر ديا ہے۔