پی ٹی وی کرپشن کیس، ڈاکٹر شاہد مسعود کی ضمانت منظور
سپریم کورٹ نے 5 لاکھ روپے مچلکوں کے عوض پی ٹی وی کرپشن کیس میں گرفتار ڈاکٹر شاہد مسعود کی ضمانت کی درخواست منظور کرلی۔
پیر کو ہونے والی سماعت میں عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کمپنیوں سے غیر قانونی پیسہ وصول کرنے کے شواہد نہیں ملے اور کیس کے ابتدائی چالان میں بھی شاہد مسعود کا بطور ملزم ذکر نہیں جب کہ شاہد مسعود سے کوئی ریکوری بھی نہیں ہوئی۔
جسٹس منظور ملک نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کی سرزنش کرتے ہوئے استفسار کیا کہ آپ یونیفارم میں کیوں نہیں آئے؟جس پر سب انسپکٹر کاشف ریاض کا کہنا تھا کہ جس وقت عدالت نے طلب کیا، اس وقت گھر سے دفتر جا رہا تھا۔
ڈاکٹر شاہد مسعود کی درخواست ضمانت مسترد
جس پر جسٹس منظور ملک نے سوال در سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا ڈیوٹی پر گھر کے کپڑوں میں جاتے ہیں؟ آپ کا تعلق ایک ڈسپلن فورس سے ہے، یہ بتائیں کہ شاہد مسعود کس تاریخ کو ایم ڈی پی ٹی وی بنے؟عدالتی سوال پر تفتیشی افسر شاہد مسعود کی تقرری کی تاریخ بتانے سے قاصر رہے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سسٹم پر باتیں کرنے والے بھی احتیاط کریں، پھنسے ہوئے شخص پر سارا ملبہ ڈال دیا جاتا ہے۔
کرپشن کیس: ڈاکٹرشاہد مسعود ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ سے درخواست ضمانت مسترد ہونے پر ڈاکٹر شاہد مسعود نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود پر نشریاتی حقوق کا ٹھیکہ جعلی کمپنی کو دینے کا الزام ہے، جب کہ استغاثہ کے مطابق ملزم نے بطور ایم ڈی پی ٹی وی ادارے کو 3 کروڑ 70 لاکھ کا نقصان پہنچایا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے تئیس نومبر 2018 کو ڈاکٹر شاہد مسعود کی درخواست ضمانت مسترد ہونے پر ایف آئی اے نے عدالتی احاطے سے انہیں گرفتار کیا۔