پی ٹی آئی کے ساتھ رہنا ہے یا نہیں؟ ق لیگ نے اختیار چوہدری شجاعت کو دیدیا

ق لیگ نے اقتدارکی صفوں میں پھوٹ کا بگل بجا دیا، حتمی فیصلے کا اختیار چوہدری شجاعت کے سپرد کردیا، رہنماء کہتے ہیں کپتان کے پاس اچھی ٹیم ہوتی تو حالات اتنے بگڑتے ہی کیوں؟۔

چوہدری شجاعت حسین کی زیر صدارت مسلم لیگ ق کی پارٹی بیٹھک لگی، رہنماء حکمران جماعت پی ٹی آئی کیخلاف پھٹ پڑے، وزیراعظم عمران خان پر بھی خوب لفظی گولہ باری ہوئی۔

ق لیگ رہنماؤں نے پنجاب اور وفاق، دونوں حکومتوں میں اتحادی پی ٹی آئی کی ٹیم کو نااہل قرار دیدیا، وزارتوں کے معاملے پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا اور راہیں جدا کرنے کا بھی عندیہ دیدیا۔

کامل علی آغا بولے کہ کسی بھی ایشو پر اتحادیوں سے مشاورت نہیں کی جارہی، عمران خان کا یہی رویہ رہا تو ساتھ چلنا مشکل ہو جائے گا، عمران خان کے پاس اچھی ٹیم ہوتی تو حالات نہ بگڑتے، اگر کسی اتحادی کو وزارت دی ہے تو وزیر کو اختیار بھی دینا چاہئے۔

اجلاس میں مونس الہٰی نے معاملات جلد ٹھیک ہونے کا اشارہ دیا تو طارق بشیر چیمہ بھی خان صاحب کی نظر عنایت کے منتظر رہے، بولے کہ ہم تو چاہتے ہیں وزیراعظم روکیں اور بات کریں۔

حکومت کے ساتھ چلنا ہے یا نہیں؟، مسلم لیگ ق نے حتمی فیصلے کا اختیار پارٹی قائد چوہدری شجاعت حسین کو دے دیا۔ وزیراعظم کی قطر سے واپسی پر چوہدری برادران ملاقات کرکے معاملہ اٹھائیں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی جماعت کے اجلاس میں سانحہ ساہیوال اور مہنگائی کیخلاف قرار دادیں بھی منظور کرلی گئیں۔

PTI

PMLQ

PERVEZ ELAHI

Shujaat Hussain

Monis Elahi

Tabool ads will show in this div