چیف جسٹس کھوسہ نے ممتاز قادری،آسیہ بی بی سمیت دیگرحساس مقدمات کےفیصلے کیے

نئے چيف جسٹس آصف سعيد کھوسہ پاناما کیس کی سماعت کرنے والے بینچ کا حصہ رہے۔ وہ فوجداری قانون کے ماہر ہیں۔
فروری 2010 میں سپریم کورٹ کے جج بننے والے جسٹس آصف سعید کھوسہ کو مقدمات نمٹانے میں منفرد ریکارڈ حاصل ہیں۔
انہوں نے سپریم کورٹ میں سال 1994 سے زیر التوا 12 ہزار سے زائد فوجداری مقدمات صرف 4 سال کے قلیل عرصہ میں نمٹائے، جس کے نتیجہ میں دہائیوں سے جیلوں میں قید کئی مرد و خواتین کو رہائی نصیب ہوئی۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پانامہ کیس میں 20 اپریل کے اپنے فیصلے میں مشہیور ناول گاڈ فادر کا حوالہ بھی دیا۔ ممتاز قادری، آسیہ بی بی اور بینظیر قتل کیس میں پولیس افسران کی ضمانت منسوخی جیسے حساس مقدمات کے فیصلے بھی جسٹس کھوسہ نے ہی کیے۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ 4 کتابوں کے مصنف بھی ہیں۔ ان کی پانچویں کتاب بریکنگ دی گراؤنڈ تکمیلی مراحل میں ہے۔ درس و تدریس کا بھی وسیع تجربہ رکھنے کے ساتھ ساتھ جسٹس آصف سعید کھوسہ کامن ویلتھ جوڈیشل انسٹیٹیوٹ کینیڈا کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن بھی ہیں۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ بطور چیف جسٹس آف پاکستان اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے بعد 20 دسمبر 2019 کو عہدے سے سبکدوش ہونگے۔