راول ڈیم کا پانی مضرصحت ہوگیا

راولپنڈی والوں کو پینے کے  نام پر زہریلا پانی فراہم کیا جا رہا ہے ۔  ادارہ برائے تحفظ ماحولیات نے انکشاف کیا ہے کہ کلورینیشن سے جراثیم توختم کیے جاتے ہیں لیکن پانی کو انتہائی مضر صحت دھاتوں سے پاک کرنے کا کوئی انتظام ہی نہیں ۔

پنڈی والوں کی پیاس بجھانے والا راول ڈیم خود خطرناک آلودگی کا شکار ہے۔ صنعتی فضلے، اردگرد کی رہائشی کالونیوں اور غیر قانونی تعمیرات کے باعث ڈیم کا برساتی پانی دھاتی آلودگی کا گڑھ بن چکا ہے۔

سماء نے اس حوالے سے ادارہ برائے تحفظ ماحولیات سے بات کی تو پتہ چلا کہ سنگین مسئلے کا حل تو 2007 سے کھٹائی میں پڑا ہوا ہے۔ادارے کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد امتیاز نے بتایا کہ ای پی اے والے اور سی ڈی اے نے مل کر ڈیم کا دورہ کیا اور ٹریٹمنٹ پلانٹ کے حوالے سے بھی بات کی  مگر بات آگے ہی نہ بڑھ سکی۔

ماہرین کے مطابق صرف واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگا دینا ہی مسئلے کا پائیدار حل نہیں  بلکہ صنعتوں اور آبادیوں کی آلودگیوں کو بھی برساتی پانی میں شامل ہونے سے روکنا ہوگا۔

Water crisis

rawal dam

Tabool ads will show in this div