گھریلوبجٹ چلانےوالی پریشان حال خواتین بھی ملکی بجٹ کےانتظارمیں

اسٹاف رپورٹ


اسلام آباد : گھر کا بجٹ چلانے والی خواتین کو ملکی بجٹ کا انتظار تو ہے لیکن حکومت سے کسی اچھائی کی اُمید نہیں، اخراجات میں ممکنہ اضافے پر پریشان گھریلو خواتین کا کہنا ہے کہ حکومت ان کی مشکلات کا ادراک کرتے ہوئے ریلیف دے۔
 
مسز زہرہ متوسط گھر کا بجٹ چلانے والی کفایت شعار خاتون مگر جب آمدنی ہو تیس ہزار اور خرچہ پینتس سے اوپر تو کفایت شعاری کیا کرے؟ ماہانہ بل ، بچوں کی فیسیں اور ضروری اشیاء کی خریداری کےلیے پورا مہینا جمع تفریق میں گزرتا ہے، اوپر سے نئے بجٹ کی آمد نے نئے خدشات پیدا کردئیے ہیں۔ 

مسز زہرہ کی طرح دیگر گھریلو خواتین بھی مہنگائی میں اضافے سے پریشان ہیں اور انہیں آئندہ بجٹ سے بہتری کوئی امید نہیں، گھریلو خواتین کا شکوہ ہے حکومت بجٹ میں عوام کو ریلیف کی بجائے تکلیف ہی دیتی ہے۔

خواتین کا مطالبہ ہے کہ حکومت آئندہ بجٹ میں مہنگائی پر قابو پانے کےلیے زبانی دعووں کی بجائے عملی اقدامات کرے۔ مہینے بھر کے حساب کتاب اور اخراجات سنبھالنے والی ان گھریلو خواتین کا کہنا ہے کہ آنے والا ملکی بجٹ ان کے گھریلو بجٹ میں کوئی خاص بہتری نہیں لانے والا۔ سماء

2015

row

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div