چيني قونصليٹ حملہ،سی ٹی ڈی کی تفتیش پرعدالت نےاعتراض لگا دیئے
چینی قونصل خانے پر حملے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی تفتیش پر عدالت نے اعتراضات لگا دیئے۔ دوسري جانب حملے کے پانچ سہولت کاروں کو انسداد دہشت گردي کي منتظم عدالت ميں پيش کرديا گيا۔ عدالت نے پانچ مقدمات ميں پانچ روزہ جسماني ريمانڈ پر پوليس کے حوالے کرديا۔
کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے سے متعلق انسداد دہشت گردی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت میں سماعت کے دوران سی ٹی ڈی حکام نے مقدمہ داخل دفتر کرنے کی رپورٹ جمع کرائی، جس پر عدالت نے اعتراضات لگا دیئے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے استفسار کیا کہ اتنے بڑے واقعہ کا مقدمہ اے کلاس کیوں کیا؟، ملزمان گرفتار نہیں ہوئے تو کیا مقدمہ اے کلاس کردیں؟۔ عدالت نے تفتیشی افسر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ پیش کی گئی رپورٹ میں ایس پی کا نام کیوں نہیں ہے، آئندہ سماعت پررپورٹ میں ایس پی کا نام بھی لکھ کرجمع کرائیں۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ کیس میں اب تک کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوا، جب تک کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوتا کیس داخل دفترکیا جائے، اے کلاس رپورٹ میں اسلم اچھو کو عدم گرفتار ظاہر کیا گیا ہے۔
سی ٹی ڈی کی رپورٹ کے مطابق اسلم اچھو کی افغانستان میں مارے جانے کی اطلاعات ہیں، تاہم اس کی تصدیق نہیں کرسکتے، جائے وقوعہ سے 4 کلاشنکوف، 2آئی ای ی، ڈیٹونیٹر، دستی بم، باردو، گولیاں برآمد ہوئیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خیر بخش مری کے بیٹے حربیار مری کا نام ملزمان میں شامل ہے، نامزد ملزمان میں رحمان گل ، شیخو، منشی، شیردل و دیگر شامل ہیں۔
سی ٹی ڈی کی رپورٹ کے مطابق مقدمے میں دہشت گردی، سندھ اسلحہ ایکٹ اور دیگر دفعات شامل ہیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے چینی قونصل خانے پرحملے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران تفتیشی افسرکو24 جنوری کومقدمے سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ دوسری جانب کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں چینی قونصلیٹ حملے کے 5 سہولت کاروں کو پیش کیا گیا۔ عدالت نے پولیس کی استدعا پر ملزمان کا پانچ 5 روزہ جسماني ريمانڈ منظور کرلیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع چینی قونصل پر حملے میں 2 پولیس اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا تھا، جب کہ جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد مارے گئے تھے۔