حصص مارکیٹ میں نئی امیدیں، انڈیکس میں ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کا اضافہ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے پہلے دن مثبت رجحانات دیکھے گئے، سرمایہ کار خریداری پر مائل نظر آئے۔ دوپہر تک کراچی اسٹاک ایکسچینج کے 100 انڈیکس میں 1000 پوائنٹس کا اضافہ ہوچکا تھا اور 38، 500 کی سطح بھی عبور کی جاچکی تھی، پی ایس ایکس میں کاروبار کے دوران یہ 4 ہفتے کی بلند ترین سطح ہے۔
ابوظہبی کے ولی عہد محمد بن زاید النہیان کے ایک روزہ دورے کا پاکستان کی حصص مارکیٹ پر خاطر خواہ اثر نظر آرہا ہے، مارکیٹ کو توقع ہے کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے اعلان شدہ 3 ارب ڈالر کی رقم جلد پاکستان کے حوالے کردی جائے گی۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا کے ایس ای 100 انڈیکس کاروباری ہفتے کے پہلے دن 1014 پوائنٹس اضافے سے 38 ہزار 562 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، ایک موقع پر کاروبار کے دوران انڈیکس 38 ہزار 626 پوائنٹس کی سطح پر بھی دیکھا گیا۔
پیر کے دن اسٹاک مارکیٹ میں 10 کروڑ شیئرز سے زیادہ کا کاربارو ہوا، جن کی مجموعی مالیت 6 ارب 9 کروڑ 22 لاکھ 29 ہزار 679 روپے تھی۔
واضح رہے کہ 12 سال میں ولی عہد شیخ محمد کا یہ پہلا دورہ ہے، دورے میں دونوں ممالک میں معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے سرمایہ کاری کے طویل المیعاد فریم ورک کو قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
دسمبر میں متحدہ عرب امارات نے پاکستان کی معیشت کو سہارا دینے اور ادائیگیوں کے توازن میں بہتری کیلئے 3 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کا اعلان کیا۔
پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے عالمی مالیاتی فنڈ سے رجوع کرنا پڑے گا، لیکن حکومت نے ایسے کسی بھی پیکیج کیلئے ابھی تک آئی ایم ایف سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا ہے۔ اس بنیاد پر 2018ء کے دوسری ششماہی میں سرمایہ کار مارکیٹ سے دور رہے، ساتھ ہی غیر ملکی سرمایہ کار بھی اپنا سرمایہ مارکیٹ سے پورا سال نکالنے میں مصروف رہے۔
معاشی تجزیہ کار کہتے ہیں آئی ایم ایف کے قرض کے حوالے سے بے یقینی کی صورتحال کے پیش نظر یو اے ای کی طرف سے اعلان شدہ امداد نے سرمایہ کاروں میں نئی امید جگا دی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کو امید ہے کہ جنوری کے متوقع منی بجٹ میں حکومت سرمایہ مارکیٹ کیلئے کچھ نرمی کا اعلان کرسکتی ہے۔