کراچی میں ڈرائیور کی پُراسرار ہلاکت کا معمہ حل نہ ہو سکا

کراچی کے علاقے ڈيفنس فيز فائيو میں طارق نامي شہري کے ڈرائيورقائم علي کي موت معمہ بن گئي رشتے داروں نے قائم علی کی ہلاکت کا زمہ دار پولیس اہلکاروں کو ٹھہرا دیا ۔

کراچی میں پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں شعبہ امراض قلب میں منتقل کی گئی ڈرائیور کی لاش کا معمہ حل نہ ہوسکا،پوسٹ مارٹم میں لاش پر کسی قسم کا تشدد ثابت نہیں ہوا،پولیس کے مطابق شہری کو دل کی تکلیف کے باعث اسپتال منتقل کیا۔

جب کہ اہل خانہ کہتے ہیں کہ ہلاکت پولیس تشدد سے ہوئی،قائم علي کے عزيز محمد اقبال نے ايف آئي آر کٹوائي توڈيفنس تھانے کے تين اہلکاروں کو گرفتار کرليا گيا اور ايف آئي آر بھي درج کرلي گئي ہے۔

دوسری طرف جناح اسپتال کے ايم ايس کے مطابق قائم علی کے جسم پر تشدد کے نشانات نہيں تھے۔

تفتيشي افسر نے بتايا کہ طارق نے ہي گشت پرموجود پوليس اہلکاروں کو روکا تھااورقائم کو اسپتال لے جانے کي درخواست کي تھي۔

واقعے کے بعد پي ٹي آئي رہنما عليم عادل طارق کے گھر پہنچےاور پوليس اہلکاروں کے بيانات ميں تضاد کي نشاندہي کي۔

واقعہ پوليس گردي کا نتیجہ ہےیا کچھ اور تفتيش شروع کردي گئي ہے۔

Post martam

driver death

Tabool ads will show in this div