ناسا کا خلائی جہاز پراسرار سیارچے کے قریب سے گزرنے کیلئے روانہ
امریکی خلائی ادارے ناسا کا خلائی جہاز نیوہورائزنز منگل یکم جنوری کو پلوٹو کے مدار سے باہر ایک سیارچے الٹیما ٹْولی کے قریب سے گزرنے کےلئے روانہ ہوگیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ سیارہ زمین سے ساڑھے چھ ارب کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور اگر نئے افق اس کے پاس سے گزرا تو یہ نظامِ شمسی کا سب سے دور سیارہ یا سیارچہ ہوگا جس تک انسان کا بنایا ہوا کوئی خلائی جہاز پہنچنے میں کامیاب ہوگا۔
#BREAKING A NASA spacecraft flies past the most distant world ever studied by humankind, Ultima Thule, 6.4 billion km away pic.twitter.com/V1fDe8tNdW
— AFP news agency (@AFP) January 1, 2019
یہ فاصلہ اتنا دور ہے کہ یہاں سے زمین تک ریٖڈیو سگنل پہنچنے میں چھ گھنٹے آٹھ منٹ کا وقت لگتا ہے۔ اس دوران نیو ہورائزنز اس سیارچے کی تصاویر لے گا اور اس کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کرے گا۔ یہ تصاویر سال نو کے آغاز پر براہ راست دکھائی جائیں گی۔
اس وقت جہاز سیارچے سے ساڑھے تین ہزار کلومیٹر دور ہوگا اور اس کی رفتار 14 کلومیٹر فی سیکنڈ ہوگی۔ مشاہدات مکمل کرنے کے بعد جہاز زمین پر لوٹ آئے گا اور اس کی میموری میں موجود تمام ڈیٹا ڈاؤن لوڈ کیا جائے گا۔
اس سے پہلے 2015ء میں نیو ہورائزنز نے پلوٹو کے قریب سے گزر کر ساری دنیا کی توجہ حاصل کر لی تھی۔ الٹیما تک پہنچنے کے لیے اسے خلا میں مزید ڈیڑھ ارب کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا پڑا۔ الٹیما ٹولی صرف چار سال قبل دریافت ہوا تھا اور اس کے بارے میں سائنس دانوں کو بہت کم معلومات ہیں۔