بلوچستان سے الگ کئے گئے علاقے دوبارہ بلوچستان میں شامل کئے جائیں،اختر مینگل

 بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ تاریخ کے اواراق کو پلٹ کر دیکھیں  تو پاکستان کے پانچ صوبے تھے جو چھ کی بجائے اب چار ہو گئے ہیں۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے بی این پی سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ مشرقی پاکستان کچھ لوگوں کی انا کی وجہ سے الگ ہوا،مشرقی پاکستان کے الگ ہونےپر بد قسمتی سے یہاں شادیانے بجائے گئے اورجشن منایاگیا۔انھوں نے کہا کہ بلوچستان اور سندھ میں اس لیے شورش ہے کہ ملک کے قیام کے وقت ان سے جو وعدے کئے گئے وہ پورےنہیں کئے گئے۔

سردار اختر مینگل نے کہا کہ پاکستان ایک کثیر القومی ملک ہے،گلگت بلتستان کو صوبہ بنایا گیا ہے وہاں کتنے اختیارات دئے جا رہے ہیں۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ صوبوں کی از سر نو حد بندی کی جانی چاہیے،بلوچستان کا ایک بڑا حصہ ایران کو دے دیا گِیا،ڈی جی خان اور راجن پور تاریخی اعتبار سے بلوچستان کا حصہ رہے ہیں اور خان آف قلات کے ماتحت رہے ہیں،ضرورت پڑنے پر چند سرداروں سے مل کر ڈی جی خان اور راجن پور کو پنجاب میں شامل کیا گیا۔

سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ہمیں سوچنا چاہیے کہ نئے صوبے بنانے سے کیا احساس محرومی ختم ہوجائے گی،نئے صوبے بنائے جانے کا مخالف نہیں مگربات صوبوں کو اختیارت دئیے جانے کی ہے،انھوں نے کہا کہ اگر حکمران بلوچستان کے حوالے سے نیک نیت ہیں تو بلوچستان کے جو حصے الگ کئے گئے ان کو دوبارہ سے بلوچستان میں شامل کیا جائے۔

NATIONAL ASSEMBLY

DG khan

BNP Mengal

Saradar akhtar mengal

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div