بھارتی قیدی حامد انصاری بھارتی حکام کے حوالے

بھارتي قيدي حامد انصاري کو سزا مکمل ہونے پر واہگہ بارڈر پر بھارتي حکام کے حوالے کر ديا گيا۔


بھارتي قيدي حامدانصاري کو دوہزار بارہ ميں غيرقانوني طور پر پاکستان داخل ہونے پر گرفتار کيا گيا تھا۔ حامدانصاري پر جاسوسي اور بغير دستاويزات داخلے کا کيس تھا۔

تین سال قبل ملٹری کورٹ سے سزا پانے والے بھارتی جاسوس حامد نہال کو 16 دسمبر کو سزا مکمل ہونے پر رہا کیا گیا، مجرم کو ریاست مخالفت سرگرمیوں پر گرفتار کیا گیا تھا۔

مجرم نے گرفتاری کے بعد اعتراف کیا تھا کہ وہ افغانستان کے راستے پاکستان میں داخل ہوا تھا۔ وہ 7 فیس بک اکاؤنٹس اور 30 سے زائد ای میل آئی ڈیز استعمال کرتا رہا تھا۔ مجرم کو کوہاٹ میں ملٹری عدالت سے سزا سنائی گئی تھی جس کے بعد اسے مردان کی سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا۔ حامد نہال کو جعلسازی اور ریاست کے خلاف اقدامات کرنے کے جرم میں سزا سنائی گئی۔

بھارتی جاسوس حامد نہال کابل سے براستہ سڑک جلال آباد سے ہوتا ہوا طورخم بارڈر سے حمزہ نام کی جعلی دستاویزات پر پاکستان میں داخل ہوا، جہاں سے بس کے ذریعے راول پنڈی پہنچا، جس کے بعد کوہاٹ روانہ ہوا اور جعلی دستاویزات پر ہی اس نے ہوٹل میں قیام کیا۔

دوسری جانب بھارتی میڈیا سے گفتگو میں جاسوس حامد نہال کی والدہ کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا ایک اچھے مقصد کیلئے پاکستان گیا تھا، اس کے ارادے نیک تھے، مجھے پوری امید تھی کہ اسے رہائی ملے گی، کیوں کہ وہ بے گناہ ہے۔

WAGHA BORDER

Indian prisoner

Hamid Ansari

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div