قومی ترانے کو نئے انداز میں پیش کرنے والا نوجوان،شہرت ملنے پرشاداں

قومی ترانہ باادب کھڑے ہوکر پڑھنا یا سننا دیرینہ قومی روایت ہے  لیکن گلگت بلتستان کے نوجوان منظور بلتستانی کی حب الوطنی نے تو قومی ترانے کو بھی اپنے رنگ میں رنگ ڈالا ، بات سوشل میڈیا پر پہنچی تو جیسے دھوم ہی مچ گئی۔

ابو الاثر حفیظ جالندھری کی شاعری،موسیقار اے جی چھاگلہ کی دھن،14 منتخب ساز اور 80 سیکنڈ دورانیہ  بات ہو رہی ہے ارض پاک کے ہردل عزیز قومی ترانے کی ۔

علاقائی ساز تُمبک کے ساتھ اسکردو کے منظور بلتستانی کے اپنے ہی رنگ  میں رنگ دیا کہتے ہیں وطن کی محبت نے تو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا ۔

منظور بلتستانی نے سما سے بات کرتے ہوئے کہا کہ  میں نے سوچا کچھ نیا کرتے ہیں،یہ چھ سات ماہ پہلے بنایا تھا  پھر کل مجھے خود پتہ چلا کہ یہ تو سوشل میڈیا پہ وائرل ہو گیا ہے۔سماء والوں نے کال کی میں اپنی کیفیت  الفاظ میں بیان  نہیں کر سکتا ۔

منظور کے خیال میں کامیابی کا اب ایک ہی فارمولہ ہے کہ کچھ نیا کیا جائے۔

منظور بلتستانی  کا کہنا تھا کہ انسان وہی کامیاب ہوتے ہیں جس نے کچھ نیا سوچا ہواور ہمت نہیں ہارنی چاہےاس میں دس سال بھی لگیں۔

ترانہ پرانا مگر انداز نیا،بلتی جوانوں کا وطن سے محبت کا یہ اندازنرالا بھی ہے اور خوبصورت بھی جس نے سب سننے والوں کے دلوں کو موہ لیا۔

NATIONAL ANTHEM

traditional instruments

Video Viral

new style

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div