بھارتی شہری حامد نہال انصاری کو جنوری میں وطن واپس بھیجا جائیگا، وزارت داخلہ
پشاور ہائيکورٹ نے بھارتی شہری حامد نہال انصاری کو رہا کرنے کیلئے حکومت کو اقدامات کرنے کا حکم دے دیا، وزارت داخلہ نے حامد کو جنوری میں بھارت بھیجنے کی یقین دہانی کرادی، عدالت نے 14 دن میں وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب کرلی۔
پشاور ہائيکورٹ میں جسٹس روح الامین اور جسٹس قلندر علی خان پر مشتمل دو رکنی بینچ کے سامنے بھارتی شہری حامد نہال انصاری کی درخواست کی سماعت ہوئی۔
حامد نہال ہاشمی نے اپنے وکیل کے ذریعے جمع کرائی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ وفاقی حکومت رہائی کیلئے کوئی اقدامات نہیں کررہی۔ وکیل کا کہنا ہے کہ ان کے مؤکل کی سزا 15 دسمبر کو ختم ہورہی ہے اور انہیں 16 دسمبر کو رہا کیا جانا چاہئے۔
جسٹس روح الامین نے سوال کیا کہ نہال کی سزا کے خاتمے پر اس کی رہائی کیلئے اقدامات کئے گئے ہيں؟، اور پوچھا کہ سزا مکمل ہونے کے بعد کیسے آپ کسی کو جیل میں رکھ سکتے۔
جس پر وزارت داخلہ کے وکيل نے عدالت کو بتايا کہ بھارت کے ساتھ پاکستان کا معاہدہ ہے اور ہم رہائی کے ایک ماہ تک قیدی اپنے پاس رکھ سکتے ہیں، انہیں جیل سے رہائی کے بعد انٹرنمنٹ سینٹر میں رکھا جائے گا اور مقررہ میعاد پوری ہونے پر واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔
عدالت نے وزرات داخلہ کو ایک مہینے میں رہائی کا عمل مکمل کرنے کا حکم ديتے ہوئے وزارت داخلہ سے 14 روز کے اندر رپورٹ طلب کر لی۔
بھارتی شہری حامد نہال انصاری 2012ء میں دستاویز کے بغیر پاکستان آیا تھا، جس پر فوجی عدالت نے اُسے دسمبر 2015ء میں 3 سال قید کی سزا سنائی تھی۔