لوڈ شیڈنگ کی بڑی وجوہات کیا ہیں ؟ عالمی بینک کی تہلکہ خیز رپورٹ جاری
عالمی بینک کے مطابق انرجی پر اعتماد کے لحاط سے پاکستان دنیا کے ایک سو سینتیس ممالک میں ایک سو پندہویں نمبر پر ہے لوڈ شیڈنگ کی بڑی وجوہات بھی بتا دی گئیں، کہا سالانہ بیس فیصد بجلی کا ضیاع ، اٹھارہ ارب ڈالر تو توانائی شعبے کی خامیاں ہی پائی جاتی ہیں، زرا سی توجہ سے عوامی آمدن ساڑھے چار ارب ڈالر بڑھنے کی امید بھی جگا دی ۔
عالمی بینک نے صاف بتا دیا کہ ایٹمی قوت پاکستان لیکن توانائی کے شعبے میں قابل بھروسہ ممالک کی دوڑ میں بہت پیچھے ہے رپورٹ میں کہا گیا کہ137 ملکوں میں سے پاکستان کا ہے 115 واں نمبر ہے۔
عالمی بینک کی جنوبی ایشیا میں توانائی کے شعبے سے متعلق تہلکہ خیز رپورٹ میں توانائی شعبے میں خامیوں سے پاکستانی معیشیت کو سالانہ 18 ارب ڈالر کے نقصان کا انکشاف ہوا ہے، جس میں سے کاروباری شعبے کو سالانہ 8.4 ارب ڈالر نقصان کا سامنا ہے
عالمی بینک کے مطابق پاکستان میں پانچ کروڑ افراد اب بھی بجلی سے محروم ہیں یا پھر انہیں لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے، لوڈ شیڈنگ سے نہ صرف کاروبار بلکہ صحت اور معیار زندگی بھی متاثر ہورہا ہے، مٹی کے تیل والے چولہے استعمال کرنے سے ٹی بی سمیت کئی بیمایاں پھیل رہی ہیں۔
عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق اصلاحات کے زریعے گھرانوں کی آمدنی میں سالانہ 4.5 ارب ڈالر اضافہ ہو سکتا ہے، پاکستان پاور سیکٹر میں خامیاں دور کرکے ترقی اور روزگار پیدا کر سکتا ہے۔
پاکستان قابل اعتماد توانائی شعبے میں 137 ممالک میں 115 ویں نمبر پر ہے ، پاکستانیوں کو مہنگی بجلی، نقصانات اور سبسڈیز کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے، بجلی کی پیداوار کا پانچواں حصہ ناقص انفراسٹرکچر کی وجہ سے ضائع ہورہا ہے۔