میں سانس نہیں لے پارہا، جمال خاشقجی کے آخری الفاظ

 

ترکی میں سعودی سفارتخانے میں قتل کئے گئے عرب صحافی جمال خاشقجی کے آخری الفاظ پر مبنی آڈیو ریکارڈنگ جاری کردی گئی، جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ "میں سانس نہیں لے پارہا"۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق سعودی صحافی جمال خاشقجی کے آخری الفاظ میں "سانس نہیں لے سکتا" تھے۔

رپورٹ میں سے بتایا گیا ہے کہ جمال خاشقجی کے آخری لمحات کی آڈیو ریکارڈنگ کی ٹرانسکرپشن کی گئی، پڑھی گئی تحریر میں صحافی کو قتل کئے جانے کے منظر کو محسوس کیا جاسکتا ہے۔

اس سے قبل ترک حکام نے کہا تھا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کی موت سے متعلق آڈیو ریکارڈنگ امریکا اور سعودی عرب سمیت کئی ممالک کو مہیا کی گئی ہیں۔

جمال خاشقجی کو استنبول میں سعودی عرب کے سفارتخانے میں 2 اکتوبر کو بے دردی سے قتل کردیا گیا جبکہ ان کی لاش کے ٹکڑے کردیئے گئے تھے۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق جمال خاشقجی آخری لمحات میں قاتلوں سے مزاحمت کرتے رہے، انہوں نے کئی بار کہا کہ 'میں سانس نہیں لے سکتا'۔

امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق آڈیو ریکارڈنگ میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے جسم کے ٹکڑے کئے جانے کی آوازیں بھی سنی جاسکتی ہیں۔

دوسری جانب سعودی عرب حکومت نے جمال خاشقجی کے قاتلوں کی حوالگی سے متعلق ترکی کا مطالبہ مسترد کردیا۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے گزشتہ ہفتے جمال خاشقجی کے قتل کے سلسلہ میں مشتبہ افراد کی حوالگی کا مطالبہ کیا تھا اور بدھ کو ایک ترک عدالت نے ان افراد کی گرفتاری کے ورانٹ جاری کئے تھے۔

سعودی حکام نے جمال خاشقجی کے قتل میں 11 افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے ترکی کی جانب سے معلومات کے تبادلے کے طریقہ کار پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترک انتظامیہ معلومات کا تبادلہ اتنی جلدی نہیں کرسکی جتنی ہم ان سے امید کررہے تھے، ہم نے ترکی میں اپنے دوستوں سے کہا کہ وہ ہمیں شواہد مہیا کریں جو ہم عدالت میں استعمال کرسکیں۔

TRANSCRIPT

JOURNALIST

JAMAL KHASHOGGI

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div