تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں
نشان حيدر کا اعزازپانے والے ميجرشبيرشريف نے شہيد نے انيس سو پينسٹھ اور انيس سو اکہتر کي جنگوں ميں دشمن کا بہادري سے مقابلہ کيا۔ چھ دسمبر 1971 کو سليماني سيکٹر پر دشمن کرمقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے شبیرشریف کا 46واں یوم شہادت آج منایاجا رہا ہے۔
میجرشبیرشریف شہید 28 اپریل 1943 کو گجرات کے قصبے کنجاہ میں پیدا ہوئے۔ انیس سو چونسٹھ میں گورنمنٹ کالج لاہور میں زیرتعلیم تھے جب 21 سال کی عمرمیں فوج میں کمیشن حاصل کیا۔ايک سال بعد ہي 1965 کي جنگ چھڑ گئي۔ انہوں نے کشميرکے محاذ پر جنگ لڑي اور غازي کا رتبہ پا کرستارہ جرات کا اعزاز حاصل کیا۔
قوم کے بہادرسپوت ميجرشبيرشريف شہيد نے ہرمحاذ پر جرات و بہادري کي لازوال داستانيں رقم کيں۔ 1971 کي جنگ ميں ۔سليماني سيکٹر پر دشمن کي توپوں کا مقابلہ کرتے ہوئےايک گولہ آکرلگا اور بہادری سے لڑنے والے ميجرشبيرشريف شہيد ہوگئے ۔
پاک فوج کے اس ہونہار اور جری افسرکی زیرِکمان سکس ایف ایف رجمنٹ نے سلیمانکی ہیڈورکس پر بھارتی فوج کا حملہ پسپا کر کے اسے تہس نہس کیا تھا۔
ميجرشبيرشريف کو کاکول ملٹری اکیڈمی سے اعزازي شمشير ، ستارہ جرات اور نشان حيدر پانے کا منفرد اعزاز بھي حاصل ہے۔ ان کے ماموں ميجرعزيزبھٹي شہيد کو بھي نشان حيدر سے نوازا گيا جبکہ ان کے چھوٹے بھائي جنرل ريٹائرڈ راحيل شريف فوج کے سپہ سالار رہے ہیں۔