بلڈرز کی تنظيم کا دھرنا، شارع فیصل پر بدترین ٹریفک جام

of water tankers owners on Shahrah-e-Faisal in Karachi on Thursday, June 02, 2016.
(S.Imran Ali/PPI Images).
شارع فيصل پر ايم ڈی واٹر بورڈ کے دفتر کے سامنے آباد کا احتجاج جاری ہے، بلڈرز کہتے ہيں سپريم کورٹ کي اجازت کے باوجود چھ منزلہ عمارتوں کو اين او سي جاري نہيں کيا جارہا جب تک ايم ڈي واٹر بورڈ لکھ کر نہيں ديں گے احتجاج جاري رہے گا ۔
چھ منزلہ نئي عمارتوں کو اين او سي نہ دینے کے خلاف ايسوسي ايشن آف بلڈرز اينڈ ڈويلپرز کي احتجاجي ريلي شارع فيصل پر ايم ڈي واٹر بورڈ کے دفترکے سامنے دھرنے ميں بدل گئي۔
ايم ڈي واٹر بورڈ نے آباد کے بلڈرز سے پہلے مشروط اجازت نامے کي بات کي پھر مکر گئے جس پر بلڈروں نے شاہراہ فیصل ہر دھرنا دے دیا اور ائيرپورٹ سے صدر جانےو الے ٹريک کو ٹريفک کے لئے بند کرديا۔

بلڈرز کہتے ہيں کہ سپريم کورٹ نے چھ منزلہ عمارتوں کي تعمير کي اجازت دے رکھي ہے پھر بھي اين او سي جاري نہيں کيا جارہا، جب تک ايم ڈي واٹر بورڈ لکھ کر نہيں ديں گے احتجاج جاري رہے گا۔

احتجاجيوں نے اپني گاڑياں شارع فيصل پر پارک کيں تو کارساز سے بلوچ کالوني جانے والے روٹ پر بد ترين ٹريفک جام ہوگيا، ٹريفک پوليس کے مطابق ٹریفک کو شاہ فیصل کالونی کی جانب موڑا جارہا ہے۔
دوسری جانب کراچي میں شارع فیصل پر آباد کے دھرنا میں اسسٹنٹ کمشنرساجدہ قاضی کي شارع فیصل پرآمد ہوئی، اسسٹنٹ کمشنر نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر نے ہدایت دی ہے دھرنا فوری ختم کریں، احتجاجي دھرنے سے عوام کومشکلات ہورہی ہے، شارع فيصل اہم شاہراہ ہے،اسے بلاک نہیں ہونے دينگے، اگر احکامات ملے تو ایکشن بھی لے سکتے ہیں۔