طالبان کیساتھ مذاکرات کے مثبت نتائج نکلنے کی توقع ہے،زلمے خلیل
افغانستان اور پاکستان کیلئے نامزد امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کا حوصلہ افزا نتیجہ نکلے گا۔
قطر میں طالبان کے ساتھ تین روزہ امن مذاکرات سے واپسی پر کابل میں صحافیوں سے گفت گو کرتے ہوئے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خالد زاد کا کہنا تھا کہ وہ امن مذاکرات کے حوالے سے پُرامید ہیں، 20 اپریل سے پہلے فریقین کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے، امریکا طالبان امن مذاکرات کے منطقی انجام کے قریب ہیں۔
انہوں نے طالبان کو مشورہ دیا کہ بیس اپریل کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے موقع کو غنیمت جانیں۔ زلمے خالد زاد کے مطابق طالبان بھی اس نتیجے پر پہنچ چکے ہیں کہ وہ بندوق کے زور پر افغانستان میں جنگ نہیں جیت سکتے۔
Special Representative for Afghanistan Reconciliation Amb. Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace ) returned to Kabul Nov. 17-19 and met with President Ghani, men and women active in civil society and peace efforts, media and other key officials. Press release: https://t.co/kb2364QYlq pic.twitter.com/czNXX6zusm
— U.S. Embassy Kabul (@USEmbassyKabul) November 19, 2018
کابل آمد پر نمائندہ خصوصی نے نوجوان افغان قیادت اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ افغانستان کے مستقبل میں نوجوانوں کا کلیدی کردار ہے۔
دوسری جانب طالبان صدارتی انتخابات ملتوی کرنے اور کسی غیر جانبدار شخصیت کی نگرانی میں عبوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں، عبوری حکومت کی سربراہی کے لیے تاجک مذہبی اسکالر عبدالستار سیرت کا نام لیا جا رہا ہے۔

طالبان اور امریکا کے درمیان قطر میں ہونے والے مذاکرات کی افغان طالبان کی جانب سے بھی تصدیق کی گئی ہے، تاہم افغان طالبان کے ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے مذاکرات سے متعلق تفصیلی بیان میں اس بات کی سختی سے تردید کی گئی ہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان کوئی معاہدہ طے پاگیا ہے یا آئندہ دنوں میں طے پانے والا ہے۔