شہید ایس پی طاہر داوڑ سرکاری اعزاز کیساتھ سپرد خاک

سلام آباد سے اغوا کر کے افغانستان لے جا کر قتل کیے جانے والے ایس پی پشاور طاہر خان داوڑ کو مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ پشاور کے علاقے حیات آباد قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔

وطن عزيز کے بہادر سپوت ایس پی طاہرداوڑ شہيد کي نماز جنازہ اور تدفين پشاور حيات آباد ميں کر دي گئي۔

 

نماز جنازہ ميں وزيراعليٰ خيبرپختونخوا، آئي جي پوليس سميت وفاقي اور صوبائي وزراء نے شرکت کي۔ کورکمانڈر پشاور شاہين مظہر محمود بھي نماز جنازہ ميں شريک ہوئے۔

 

طاہر خان داوڑ کی نماز جنازہ پولیس لائن پشاور میں ادا کی گئی۔ نماز جازہ سے قبل پولیس کے دستے نے شہید افسر کی میت کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔

 

نماز جنازہ میں وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان، صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی، کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل شاہین مظہر، آئی جی خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود، شہرام ترکئی اور اجمل وزیر سمیت اعلیٰ سرکاری و سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔

 

اس سے قبل افغان حکام اور پاکستانی وفد کے درمیان مذاکرات کے بعد ایس پی طاہرداوڑ کی میت طورخم بارڈر پر پاکستانی حکام کے حوالے کی گئی۔ پاکستانی وفد میں وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی، ایم این اے محسن داوڑ، صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی، ڈپٹی کمشنرخیبرمحمود اسلم اور پشاور پولیس کے سینئر آفیسر شامل تھے۔ میت کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کیا گیا۔

طاہر داوڑ کے مختصر حالات زندگی

ایس پی رورل پشاور طاہر داوڑ 4 دسمبر 1968ء کو شمالی وزیرستان کے گاؤں خدی میں پیدا ہوئے، 1982 ءمیں میٹرک، 1984 ء میں بی اے اور 1989 ء میں پشتو ادب میں ایم اے پاس کیا۔

 

پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرنے کے بعد اے ایس آئی کی حیثیت سے پولیس فورس میں شمولیت اختیار کی اور 1998 میں ایس ایچ او ٹاؤن بنوں، 2002 میں سب انسپکٹر اور 2007 میں انسپکٹر کے عہدے پر ترقی پائی۔

 

سال 2009 سے 2012 تک ایف آئی اے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر کام کیا، 2014 میں ڈی ایس پی کرائمز پشاور سرکل اور ڈی ایس پی فقیر آباد رہے۔

 

طاہر داوڑ نے 23 سال تک پولیس میں خدمات انجام دیں، انہیں قائداعظم پولیس ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

TALIBAN

NDS

MOHSIN DAWAR

SP Tahir Dawar

Tabool ads will show in this div