معاشی دہشت گردی کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنائی جائے، فواد چوہدری
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ معاشی دہشت گردی کی تحقیقات کیلئے سینیٹ کمیٹی بنائی جائے، تحقیقات کی جائے ہمیں قرضے کیوں لینے پڑرہے ہیں۔
سینیٹ اجلاس پھر شور شرابے کی نذر ہوگیا، فواد چوہدری اور عثمان کاکڑ کے مابین آج بدھ کے روز ہونے والے سینیٹ کے اجلاس کے دوران تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
چیئرمین سینیٹ نے فواد چوہدری کو بیٹھنے کا کہا اور بولے کہ پارلیمانی انداز میں بات کریں۔
وزیراطلاعات نے چیئرمین سینیٹ سے پانچ ہزار اکاونٹس ٹریس ہونے پر تحقیقاتی کمیٹی بنانے کا مطالبہ بھی کیا ۔ چیرمین سینیٹ نے جواباً کہا کہ معاملات سپریم کورٹ میں ہیں جو بھی بات کرنی ہے وہاں جا کر کریں ۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ غیر پارلیمانی الفاظ پر لوگ آپ کو نہیں چھوڑیں گے۔ فواد چوہدری نے لیگی سینیٹر مشاہداللہ خان کے پرسوں کے خطاب پر برہمی کا اظہار کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے وزیر اطلاعات کو پہلے تنبیہ کی لیکن عدالتوں میں زیرسماعت کرپشن کیسز پر مسلسل گفتگو کرنے پر ان کا مائیک بند کروا دیا گیا۔ مائیک کھلنے پر فواد چوہدری نے دبارہ گرجنا برسنا شروع کیا تو اپوزیشن ایوان سے واک آوٹ کر گئی ۔
چیئرمین سینیٹ نے حکومتی وزراء سے کہا کہ اپوزیشن اراکین کو منا کر لائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس رویے سے سینیٹ کا ماحول خراب ہورہا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ کرپشن کی بات نہ کرو تو ایوان ٹھیک چلتا رہے گا، اپوزیشن چاہتی ہے احتساب کا معاملہ نہ اٹھایا جائے۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اپوزیشن چاہتی ہے ان کے اکاؤنٹس کا معاملہ نہ اٹھائیں، جب ان کو کرپشن یاد دلائیں تو سینیٹ کا ماحول خراب ہوجاتا ہے۔