روہنگیامسلمانوں کا قتل روکنے میں ناکامی،آنگ سان سوچی سے اعزازواپس لے لیاگیا
روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کے واقعات پر خاموش رہنے پر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے میانمار کی متنازع رہنما آنگ سان سوچی سے اعزاز واپس لے لیا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے 73 سالہ آنگ سان سوچی کو سال 2009 میں انسانی حقوق سے متعلق ''ضمیر کا سفیر" کے اعزاز سے اس وقت نوازا تھا جب وہ نظربند تھیں۔
خبررساں ايجنسي کے مطابق ايمنسٹي انٹرنيشنل کي جانب سے سوچي کو لکھے گئے خط ميں کہا گيا ہے کہ وہ روہنگيا مسلمانوں کا قتل رکوانے ميں ناکام رہيں۔ جس کے باعث ايوارڈ واپس لينے کا فيصلہ کيا گیا۔
مزید پڑھیے: آکسفورڈ یونیورسٹی کالج نے سوچی کی تصویر ہٹا دی
چیف ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق آنگ سان سوچی امید، حوصلے اور انسانی حقوق کی علمبردار نہیں رہیں۔ اس لیے یہ ایوارڈ واپس لے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ظلم کے خلاف آواز نہ اٹھانے پر کینیا کی حکومت بھی سوچی سے شہریت واپس لے چکی ہے۔