سپریم کورٹ: 74دہشتگردوں کی بریت کیخلاف حکومتی اپیلوں کی سماعت آج ہوگی
فوجی عدالتوں سے سزائیں پانے والے چوہتر دہشتگردوں کو بری کرنے کے عدالتی فیصلے کیخلاف حکومتی اپیلوں کی سماعت آج ہوگی ۔ حکومت کا مؤقف ہے پشاور ہائیکورٹ نے مجرمان کی رہائی کا حکم دیتے ہوئے حقائق کو مد نظر نہیں رکھا ۔
سزا یافتہ دہشتگردوں کی بریت کے خلاف حکومت کی جانب سے دائر کردہ اپیلوں کی سپریم کورٹ میں سماعت آج سے شروع ہوگی ۔
فوجی عدالتوں نے دہشتگردی کا جرم ثابت ہونے پر 74 دہشتگردوں کو سزائیں سنائی تھیں ۔ سزاوں کے خلاف دائرکردہ اپیلوں میں پشاور ہائیکورٹ نے تمام مبینہ دہشتگردوں کو بری کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔
ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف وزارت دفاع نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ اٹارنی جنرل کیجانب سے دائر اپیلوں میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ بری کئےگئے مجرمان دہشت گردی کےسنگین واقعات میں ملوث تھے۔پشاورہائیکورٹ نےحقائق کو مدنظر رکھےبغیرمجرمان کورہاکیا۔
درخواستوں میں استدعا کی گئی ہے کہ ہائیکورٹ کےفیصلےکوکالعدم قراردےکر فوجی عدالتوں کےفیصلےبحال کئےجائیں ۔
سپریم کورٹ میں حکومتی اپیلوں کی سماعت جسٹس عظمت سعیدکی سربراہی میں دو رکنی بینچ کرے گا۔