حملہ کرنیوالےشرپسندوں کوناراض بلوچ مت کہاجائے،آئی جی ایف سی

اسٹاف رپورٹ
اسلام آباد : آئی جی ایف سی بلوچستان سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں پھٹ پڑے۔ کہتے ہیں فورسز پر روزانہ حملے ہوتے ہیں، شرپسندوں کو ناراض بلوچ کہنے سے مورال ڈاؤن ہوتا ہے۔ قائمہ کمیٹی نے فورسز کے بجٹ پر کٹ نہ لگانے کی سفارش کر دی۔

آئی جی ایف سی بلوچستان اعجاز شاہد نے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سب باتیں کہہ ڈالیں۔ کہتے ہیں شرپسندوں کو ناراض گروپ کہنے سے فورسز کا مورال ڈاؤن ہوتا ہے۔ فورسز سے لڑنے والے ناراض بلوچ نہیں، شرپسند ہیں۔ مقامی انتظامیہ اور سیاسی لوگ دن میں ہمارے جبکہ رات کو شرپسندوں کے ساتھ ہوتے ہیں۔  گزشتہ چند سالوں میں ایف سی کے تین سو ساٹھ اہلکار شہید ہوئے ہیں۔

آئی جی ایف سی کا کہنا تھا کہ جہاں پینے کا پانی نہیں ملتا، ایف سی اہلکار وہاں ڈیوٹی دے رہے ہیں، مگر صلہ یہ ملا کہ بجٹ پر کٹ لگا دیا گیا۔ شہیدوں کے ورثاء کو معاوضے تک نہیں دیئے گئے۔ بلوچستان کے سکولوں میں قومی ترانہ نہیں پڑھایا جاتا، ہم نے اسکولوں پر قومی پرچم لہرا دیئے ہیں۔ اعجاز شاہد نے بتایا کہ بلوچستان کی سیاسی شخصیات سے ڈیڑھ ٹن دھماکا خیز مواد پکڑا۔ مجرموں کو پکڑتے ہیں مگر وہ عدالتوں سے چھوٹ جاتے ہیں۔

چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے خراب حالت میں را ملوث ہے۔ بلوچستان کے اکثر علاقوں میں بی ایل اے کا کنٹرول ہے۔ صورتحال پر قابو پانے کے لئے سیکیورٹی فورسز کا مورال اپ کرنے کی ضرورت ہے۔ کمیٹی نے فورسز کے بجٹ میں کٹ نہ لگانے اور ایف سی میں چھ سو ننانوے خالی آسامیوں پر بھرتی کی سفارش کی۔ سماء

سی

جی

twins

rates

ایف

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div