یوٹیلٹی اسٹورز ملازمین نے پارلیمنٹ ہاؤس کیطرف مارچ کی دھمکی دیدی
ڈی چوک پر یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے ملازمین کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے، جہاں مظاہرین نے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں پارلیمنٹ ہاوس کی طرف مارچ کی دھمکی دے دی۔
دھرنے والی تبدیلی سرکار کو ڈی چوک پر تیسرے دن بھی ملک بھر کے یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین کی جانب سے دھرنے کا سامنا ہے۔ مظاہرین کی بڑی تعداد بدستور ڈی چوک پر دھرنا دئیے بیٹھی ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ پندرہ سال سے ہزاروں ملازمین یومیہ اجرت پر کام کر رہے ہیں، پہلے حکومت کے پاس بہانہ تھا وزیر اعظم اور مشیر تجارت بیرون ملک ہیں، اگر شام تک مطالبات نہ مانے گئے تو ذمہ دار حکومت ہوگی، اور ہم پارلیمنٹ ہاوس کی طرف مارچ کریں گے
دوسری جانب سیکیورٹی کے پیش نظر انتظامیہ نے بھی ڈی چوک سے پارلیمنٹ جانے والی سڑکیں خاردار تاریں لگا کر سیل کر دی ہیں، جب کہ مرکزی روڈ پر ٹینٹ اور قالین بھی بچھا دیئے گئے ہیں۔
مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا احتجاج پرامن ہے، تاہم حکومت مطالبات کو سنجیدہ نہیں لے رہی ، حکومت مطالبات کی منظوری کا نوٹی فیکیشن جاری کرے، نوٹی فیکیشن جاری ہونے تک دھرنا جاری رہے گا۔