خیبر ٹیچنگ اسپتال کے فنڈز سے کروڑوں روپے ملازمہ کے اکاؤنٹ میں منتقلی کا انکشاف

اسکینڈل میں دیگر اعلیٰ عہدیداران بھی ملوث ہیں جنہوں نے خاتون کا اکاؤنٹ استعمال کیا۔

پشاور کے خیبر ٹیچنگ اسپتال کے فنڈز سے خاتون ملازمہ کے اکاونٹ میں کروڑوں روپے کی منتقلی کا انکشاف ہوا ہے۔ خاتون نے رقم منتقلی کو غلطی قرار دے دیا جبکہ اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسکینڈل میں دیگر اعلیٰ عہدیداران بھی ملوث ہیں جنہوں نے خاتون کا اکاؤنٹ استعمال کیا۔

پشاور سے سماء ٹی کے رپورٹر فیاض احمد کے مطابق خیبر پختونخوا کے اسپتالوں کا آڈٹ جاری ہے۔ اس سلسلے میں گزشتہ دنوں جب  اکاؤنٹنٹ جنرل خیبر پختونخوا کی جانب سے خیبر ٹیچنگ اسپتال کا آڈٹ کیا جارہا تھا تو انکشاف ہوا کہ اسپتال کے فنڈز سے ایک خاتون کمپیوٹر آپریٹر شبانہ کوثر کے اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے منتقل کیے گئے ہیں۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق شبانہ کوثر اکاؤنٹس سیکشن میں کمپیوٹر آپریٹر کے طور پر کام کرتی ہیں۔

معاملہ سامنے آنے کے بعد خاتون کے اکاؤنٹ سے  ایک کروڑ 60 لاکھ ریکور کئے گئے ہیں جبکہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اسی اکاؤنٹ کے علاوہ دوسرے اکاؤنٹس میں بھی رقم منتقل کی گئی ہوگی۔

اسپتال کے ڈائریکٹر فنانس گلزار خان نے خاتون کے اکاؤنٹ سے رقم کی ریکوری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزید تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کردی گئی ہے جبکہ خاتون ملازمہ کو معطل کردیا ہے  جبکہ مزید تحقیقات کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) سے درخواست کی ہے۔

 خاتون کا کہنا ہے کہ کرپشن نہیں کی۔ یہ رقم غلطی سے ذاتی اکاؤنٹ میں منتقل کی۔

دوسری جانب اسپتال کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون کو بطور ’مہرہ‘ چھوٹا موٹا لالچ دے کر استعمال کیا گیا ہے۔ اس اسکینڈل میں اسپتال کے فنانس اور اکاؤنٹس سیکشن کے اعلیٰ عہدیدار ملوث ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ خیبر ٹیچنک اسپتال کے اندر کرپشن کی ایک نئی تکنیک استعمال کی جارہی ہے۔ اعلیٰ عہدیدار منافع کمانے کے لیے اسپتال کے فنڈز سے بھاری رقم ذاتی سیونگ اکاؤنٹس میں منتقل کرتے ہیں اور اس پر بھاری منافع حاصل کرتے ہیں اور جب آڈٹ کا وقت آتا ہے تو رقم واپس اسپتال کے فنڈز میں منتقل کی جاتی ہے۔

Audit

accounts

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div