ضمنی انتخاب، سیاسی مہم کا وقت ختم

سياسی جماعتوں کیلئے ضمنی انتخابات کی مہم چلانے کا وقت ختم ہوگیا،  قومی و صوبائی اسمبلی کی 37 نشستوں پر ضمنی اليکشن 14 اکتوبر کو ہوگا، 10 سے زائد سیاسی جماعتیں اور 380 امیدوار میدان میں ہيں۔

ملک بھر کی اسمبلیوں کی 35 نشستوں پر ضمنی اليکشن اتوار 14 اکتوبر کو ہوگا، 10 سے زائد سیاسی جماعتیں اور 380 امیدوار میدان میں ہيں، انتخابی مہم کا آج آخری روز تھا، رات 12 بجتے ہی مہم کا وقت ختم ہوگیا۔

پاکستان تحريک انصاف، مسلم ليگ نواز اور پيپلزپارٹی سميت انتخابی دنگل ميں شامل تمام جماعتيں اپنے اپنے حلقوں ميں ووٹرز کو لُبھانے کی کوشش ميں مصروف ہيں۔

حمزہ شہباز نے لاہور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم پوچھتی ہے بغیر ثبوت کے شہباز شریف کو جیل کیوں بھیجا، ججز نے فیصلے میں لکھا کہ نواز شریف پر کرپشن ثابت نہیں ہوئی، عمران نیازی صرف یو ٹرن خان اور جعلی وزیراعظم ہے۔

کراچی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنماء فیصل سبزواری بولے کہ مردم شماری میں نا انصافی پر کسی نے آواز بلند نہیں کی، ملک کا 72 فیصد ٹیکس کراچی سے جمع ہوتا ہے، شہر قائد کو لولا لنگڑا بلدیاتی نظام دیا ہوا ہے۔

لاہور میں انتخابی مہم کے سلسلے میں کارکنوں سے خطاب کے دوران خواجہ سعد رفیق نے  کہا کہ حلقہ این اے 131 کا الیکشن ریفرنڈم ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ملک چلانا عمران خان کے بس میں نہیں، ایک دن توانا جمہوریت کا سورج طلوع ہوگا۔

پنجاب ميں پيپلز پارٹی اور ن ليگ نے ضمنی انتخاب کیلئے سيٹ ايڈجسٹمنٹ کی ہے، لاہور ميں 2 قومی اور 2 صوبائی حلقوں سے پيپلز پارٹی کے اميدوار اليکشن سے دستبردار ہوگئے۔

ضمنی انتخاب ميں پہلی بار اوورسیز ووٹرز آن لائن ووٹنگ ميں حصہ ليں گے، عام انتخابات میں آر ٹی ایس کی ناکامی اور اس پر شديد تنقيد سامنے آنے کے باوجود الیکشن کمیشن نے اس سسٹم کو دوبارہ استعمال کرنے کا فيصلہ کيا ہے۔

لاہور کے حلقہ اين اے 124 پر ضمنی اليکشن میں ن لیگ کے شاہد خاقان عباسی اور پی ٹی آئی کے دیوان محی الدین میں مقابلہ ہوگا، اين اے 243 کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان اور پی ٹی آئی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

PTI

Bye Election

Campaign End

Tabool ads will show in this div