سپریم کورٹ نے تھر کول منصوبے کی تحقیقات نیب کے حوالے کردیں

سپریم کورٹ نے تھر کول منصوبے کی تحقیقات نیب کے حوالے کردیں، وکیل سلمان اکرم راجہ اور شہزاد الہیٰ عدالتی معاون مقرر کردئیے گئے۔ ڈاکٹر ثمر مند مبارک کو ہر سماعت پر پیشی کا حکم دیا گیا ہے۔ عدالت نے اگلی سماعت پر ملازمین کی تنخواہوں کا معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

سپریم کورٹ میں تھر کول منصوبے پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے سائنسدانوں، مالی اور آڈٹ ماہرین پر مشتمل ٹیم تشکیل دینے کا عندیہ دے دیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کس نے منصوبہ بنایا، کس نے بے ضابطگیاں کیں، ہر پہلو کا جائزہ لیں گے۔ عدالت نے نیب کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔ دوران سماعت چیف جسٹس کا ڈاکٹر ثمر مبارک سے مکالمہ بھی ہوا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کا دعویٰ تھا کہ اس منصوبے سے پاکستان بجلی سے مالا مال ہو جائے گا، اربوں خرچ کرکے بھی صرف 8 میگاواٹ بجلی پیدا ہوئی؟۔

عدالت نے وکیل سلمان اکرم راجہ اور شہزاد الہی کو عدالتی معاون مقرر کردیا جبکہ کمیٹی کیلئے نام تجویز کرنے کی ہدایت بھی کی۔  ڈاکٹر ثمر مبارک کو تمام ریکارڈ عدالتی معاونین اور نیب کو فراہم کرنے اور ہر سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا گیا۔

کیس کی سماعت کے موقع پر تھر کول منصوبے کے ملازمین بھی عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ 4 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی۔ صوبائی حکومت بات سنتی ہے نہ وفاقی حکومت نے کوئی اقدام کیا ہے۔ عدالت  نے آئندہ سماعت پر ملازمین کی تنخواہ کا معاملہ حل کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کردی گئی۔

chief justice of pakistan

Thar Coal Project

Dr. Samar Mubarak

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div