اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کے دفتر میں چھاپے
اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کے دفتر پر ایک ہی رات میں دو چھاپوں کے دوران اہم ریکارڈ، لیپ ٹاپ، کمپیوٹرز اور سی سی ٹی وی فوٹیج قبضے میں لے لی گئیں۔
ایف آئی اے کی منی لانڈرنگ کیس کی تفتیشی ٹیم نے کراچی میں ہاکی اسٹیڈیم کے قریب واقع اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید کی شوگر ملز کے دفتر پر چھاپہ مارا۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی تفتیشی ٹیم کی جانب سے شوگر ملز کے دفتر کی تلاشی کے دوران اہم ریکارڈ کی چھان بین کی اور اہم ریکارڈ قبضے میں لے کر سیل کردیا۔

ایک ہی دن میں دوسرے اہم چھاپے کے دوران نيب اور رينجرز کي دو ٹيموں نے بھی اومنی شوگر ملز کے دفتر کی تلاشی لی۔ اومنی گروپ کے تین ملازمین سے تين گھنٹے تک پوچھ گچھ بھی کي، تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ اس دوران کچھ دستاویزات، کمپیوٹرز اور لیپ ٹاپ کو قبضے میں لیا گیا۔
رینجرز کے اہل کار تین گھنٹے سے زائد وقت تک دفتر میں موجود رہے۔ چھاپے کے دوران اومنی گروپ کے دفتر کے اطراف رينجرز کي بھاري نفري تعينات رہي۔ اس سے قبل بھی 26 اگست کو ایف آئی اے، نیب اور رینجرز کی جانب سے بدین میں واقع شوگر ملز پر چھاپے کے دوران اہم ریکارڈ قبضے میں لیا گیا۔ ایف آئی اے کی ٹیم چار گھنٹے سے زائد وقت کیلئے شوگر مل کے اندر موجود رہی۔ شوگر مل پر چھاپا اے جی مجید سے حاصل کردہ معلومات پر مارا گیا۔
اومنی گروپ کےمعاملےپررینجرزاورپولیس آمنے سامنے
واضح رہے کہ اومنی گروپ اور شوگر ملز کے مالک انور مجید کو سابق صدر آصف علی زرداری کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے، جو اس وقت میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل کیس میں سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ اسی کیس میں انور مجید کے بیٹے اے جی مجید اور اسٹاک ایکسچیج اور سمٹ بینک کے سابق سربراہ حسین لوائی کو بھی گرفتار کیا گیا۔ متعلقہ افراد پر 35 ارب روپے کی کرپشن کے الزام ہیں۔
زرداری کےساتھی کے دفاتر پر چھاپا،خصوصی ویڈیو جاری
منی لانڈرنگ کے اسی کیس میں نیب کی جانب سے سابق صدر زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور سے بھی پوچھ گچھ کی گئی۔ انور مجید کو آصف زرداری کا فرنٹ مین بھی کہا جاتا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق انور مجید اور عبدالغنی مجید نے جعلی اکاؤنٹس میں 3122 ملین جمع کرائے، جب کہ 4014 ملین روپے نکلوائے۔ انورمجید نے اعتراف کیا کہ جعلی اکاؤنٹس سے فائدہ اٹھانے والے یونس قدوائی سے اس کے کاروباری تعلقات ہیں۔ بعد ازاں انور مجید اور عارف خان کے اثاثے منجمد کرنے کیلئے کارروائی شروع کی گئی اور سندھ اور سمٹ بینک کی جانب سے اومنی گروپ کے اکاؤنٹس منجمد کئے گئے۔