ویڈیو:کالج کلرک کےہاتھوں طالبعلم کےوالدکی بےعزتی،سندھ حکومت نےنوٹس لےلیا
نيو سعيد آباد ڈگري کالج مٹياري میں والد جب بیٹے کیلئے داخلہ فارم لینے پہنچے تو رشوت نہ دینے پر کلرک نے طالب علم کے والد کو داخلہ فارم دینے سے انکار کردیا۔ والد دل سے مجبور کلرک کے پاوں پڑ گئے مگر سخت دل کلرک ٹس سے مس نہ ہوا۔ مجبور باپ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
حکومت سندھ نے گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج نیو سعید آباد مٹیاری میں طالب علم کے والد کی بے عزتی کرنے پر متعلقہ کلرک کو معطل کردیا۔
سینیر کلرک جانب کھیریو کو سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد معطل کیا گیا، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سینیر کلرک والد کی بار بار درخواست پر ایم اے کا داخلہ فارم دینے سے انکار کر رہا ہے، ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ والد بار بار رشوت دینے سے انکار کر رہے ہیں۔
ویڈیو میں وہ افسوس ناک منظر بھی موجود ہے جب ایک باپ کالج کے کلرک کے پاوں پڑ کر اپنے بیٹے کے داخلہ فارم کیلئے فریاد کر رہا ہے اور سینیر کلرک اپنی ضد پر ٹس سے مس نہیں ہو رہا۔
واقعہ کی اطلاع ملنے پر حیدرآباد ڈائریکٹر آف کالجز نے 6 اکتوبر کو نوٹس لیتے ہوئے جانب کھیریو کی معطلی کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا۔ نوٹی فکیشن کے مطابق جانب کھیریو کو سیکریٹری کالج ایجوکیشن کے حکم پر معطل کیا گیا۔ واقعہ کے بعد ڈائریکٹر آف کالجز کی جانب سے تحقیقات کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی، کمیٹی میں کالج پرنسپل ڈاکٹر نصیر الدین شیخ بھی شامل ہیں۔
اتوار کے روز کمیٹی کی جانب سے کالج کا دورہ کیا گیا، جہاں انہوں نے لوگوں کے بیانات ریکارڈ کیے۔ کمیٹی کی جانب سے واقعہ سے متعلق رپورٹ تین سے چار روز میں پیش کی جائے گی۔ تاہم طالب علم کے والد ظفر اللہ میمن شکایت درج کرانے سامنے نہ آسکے۔
والد کو خدشہ ہے کہ سینیر کلرک جانب کھیریو کے خلاف شکایت درج کرانے پر ان کے بیٹے کو کالج میں داخلہ نہیں دیا جائے گا۔ دوسری جانب سماء سے خصوصی گفت گو میں پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کی رہنما نصرت سحر عباسی کا کہنا تھا کہ وہ والدین جو اپنے بچوں کے ایڈمیشن کیلئے فکرمند ہوتے ہیں، ایسے والدین کیلئے یہ ایک دلخراش ویڈیو ہے، اس ویڈیو میں ایک باپ اپنے بیٹے کے مستقبل اور داخلے کیلئے بھیک مانگ رہا ہے۔
نصرت سحر عباسی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کا صرف نوٹس لینا ہی کافی نہیں، ایسے لوگوں کو ملازمت سے نکالا جائے، تاکہ دوسرے لوگوں کو سبق مل سکے، ایسے لوگوں کو اپنی حرکتوں پر پچھتاوا نہیں ہوتا،انہیں اس بات کا اطمینان ہوتا ہے کہ زیادہ سے زیادہ انہیں شوکاز نوٹس جاری کیا جائے گا یا کسی دوسری جگہ تبادلہ کردیا جائے گا۔