بنی گالا تجاوزات کیس: عمران خان کو فیس دیکر پراپرٹی ریگولرائز کرانا ہوگی، چیف جسٹس

جوڈیشل کالونی کا بھی کچھ حصہ بوٹینیکل گارڈن میں آرہا ہے جسے جان بوجھ کر نظر انداز کر دیا گیا۔
 

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے بنی گالا میں تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو فیس دے کر اپنی پراپرٹی ریگولرائز کرانا ہوگی۔

بنی گالہ میں تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت پیر کو چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ نے کی۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سروے آف پاکستان کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ سی ڈی اے، وفاقی محتسب اور سروے آف پاکستان کی رپورٹس یکساں ہیں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم بوٹینیکل گارڈن کی چار دیواری بنا رہے ہیں، جس کی 613 کنال اراضی پر قبضہ ہے۔ اگر عدالت حکم دے تو قابضین سے اراضی واگزار کرائی جائے۔

بنی گالہ کے ایک رہائشی کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ جوڈیشل کالونی کا بھی کچھ حصہ بوٹینیکل گارڈن میں آرہا ہے جسے جان بوجھ کر نظر انداز کر دیا گیا۔ جس پر وزیراعظم عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ جوڈیشل کالونی مری کے علاقے میں آتی ہے اور وہ بہت دور ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ تجاوزات کی حد تک اس معاملے کو نمٹا دیتے ہیں۔ جنہوں نے غیر قانونی تعمیرات کیں، اُن سے جرمانے لیے جائیں، حکومت اپنے جرمانے بھی ادا کرے اور دوسرے لوگوں سے بھی لے۔

جسٹس ثاقب نثار نے عمران خان کے وکیل بابر اعوان سے استفسار کیا کہ حکومت بنی گالا کی اراضی ریگولرائز کرنے کے لیے کیا اقدامات کر رہی ہے جس پر بابر اعوان نے جواب دیا کہ یہ معاملہ کابینہ کے پاس ہے۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ عمران خان کو بھی پراپرٹی ریگولرائز کرانا پڑے گی۔ اگر ان کے گھر کی ریگولیشن بھی نہیں ہے تو وہ جرمانہ ادا کرکے کرالیں۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے سماعت اکتوبر تک ملتوی کردی۔

IMRAN KHAN

CHIEF JUSTICE

BANI GALA

Tabool ads will show in this div