واٹرٹریٹمنٹ پلانٹس پرکراچی والوں کو25دسمبرکوخوشخبری ملےگی،چیف جسٹس

سپريم کورٹ نے سندھ سميت ملک بھر میں چھوٹے ڈیمز کے زیرالتواء منصوبوں کی تفصیلات طلب کر لیں۔ ددوچہ ڈیم کیس میں چيف جسٹس نے ريمارکس ديئے کہ پانی کا معاملہ حل نہ کيا تو بڑا مسئلہ ہوگا۔ ڈیمز بنانا عدالتوں کا کام نہیں۔ حالات کی سنگینی کے باعث مداخلت کر رہے ہیں۔ چيف جسٹس نے کہا کراچی میں ٹریٹمنٹ پلانٹس پر تیزی سے کام جاری ہے۔ 25 دسمبر کو اہل کراچي کو خوشخبري ملے گي۔
سپریم کورٹ میں دودوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے تمام زیر التواء ڈیمز کی تفصیلات طلب کر ليں۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے بحريہ ٹاؤن کي آفر سے متعلق حکومتي مؤقف سے آگاہ کيا اوربتایا کہ بحریہ ٹاؤن حکومت سے باضابطہ بات نہيں کررہا۔اُن کی دلچسپی صرف ڈیم کی تعمیرمیں ہے،لاگت بھي پرپوزل کا حصہ نہيں۔
چيف جسٹس نے ريمارکس ديئے کہ بحریہ ٹاؤن اور پنجاب حکومت میں اتفاق نہ ہوا تو پھر ڈیم حکومت ڈیم بنائے گی۔ انھوں نےيہ بھي کہاکہ ڈیمز بنانا عدالتوں کا کام نہیں،حالات کی سنگینی کے باعث مداخلت کررہے ہیں۔عدالت نے17 اکتوبر تک پیشرفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے فريقين کو پابند کيا کہ وہ ہر اجلاس کے نتائج سے رجسٹرار آفس کو آگاہ کریں۔ عدالت نےسندھ سميت ملک بھر ڈیمز کے تمام زيرالتواء منصوبوں کی بھی تفصیلات طلب کرلیں۔چيف جسٹس نے کہا کراچی میں ٹریٹمنٹ پلانٹس پر تیزی سے کام جاری ہے۔ 25 دسمبر کو اہل کراچي کو خوشخبري ملے گي۔