صوبائی حکومت بلوچستان اور پی ٹی آئی آمنے سامنے

پی ٹی آئی بلوچستان کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور پی ٹی آئی میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے جب کہ بلوچستان عوامی پارٹی نے ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے ان بیانات کو افسوس ناک قرار دیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی ترجمان بابر یوسفزئی نے گزشتہ روز چند اخبارات میں جاری پارٹی میں اختلافات اور پارلیمانی کمیٹی میں دراڑ کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اخبارات ، ان کے نمائندے ایسی خبریں چھاپنے سے پہلے صوبائی ترجمان سے تصدیق کرلیا کریں۔

ان کا  مزید کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی کمیٹی یا قیادت میں کوئی اختلاف نہیں،گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی کابینہ اور صوبائی کونسل کا اجلاس طلب کیا گیا تھا جس میں کسی ایم پی اے کو مدعو نہیں کیا گیا تھا اور نہ ہی پارلیمانی ممبرزکو بلایا گیا تھا یہ اجلاس پارٹی کے صوبے کی سپریم کونسل اور صوبائی کابینہ کا تھا جس کو پارٹی کے ہر فیصلے کا اختیار ہے۔

 اس اجلاس میں عہدیداروں کی اکثریت نے بلوچستان عوامی پارٹی کے رویے کے خلاف ناراضگی کا اظہار کیا اور فیصلہ کیا گیا کہ اس رویے اور سلوک کے خلاف پارٹی چیرمین سے رجوع کیا جائے گا اور پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے تحفظات  وزیر اعظم عمران خان تک پہنچائے جائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف بلوچستان صوبائی حکومت کے رویے سے سخت نالاں ہے اسی سلسلے میں  پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کی صوبائی کابینہ ،ریجنل صدور، ضلعی صدور کا وفد پیر کو اسلام آباد پہنچے گا جہاں وہ چیرمین و وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کرکے اپنے تحفظات و خدشات سے انھیں آگاہ کرے گا۔

دوسری جانب بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں سیکرٹری اطلاعات چوہدری شبیر احمد نے پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے بیان پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی اے پی بلوچستان کی سب سے بڑی پارلیمانی جماعت ہے اور ہمیں کسی دوسری جماعت کے اندر مداخلت کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی سمیت تمام اتحادی جماعتوں کو ہمیشہ مشاورتی عمل میں شامل رکھا اور موجودہ وقت میں بھی بلوچستان اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر اور وزیر صحت کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے جن کی نامزدگی بھی پی ٹی آئی کے ذمہ دار عہدے داران نے کی ہے۔

 چوہدری شبیر احمد نے کہا کہ صوبے کی اکثریتی جماعت کے متفقہ سربراہ حکومت کے خلاف اس طرح کے بیانات افسوسناک ہیں، بلوچستان عوامی پارٹی جمہوری عمل پر یقین رکھتی ہے اور دیگر جماعتوں میں مداخلت یا ان کے اندرونی معاملات سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، بی اے پی ایک منظم جماعت ہے جو جمہوری اقدار سے بخوبی آگاہ ہے عوام نے بی اے پی کو مینڈیٹ دیا ہے اور ہمیں کسی کا مینڈیٹ چرانے کی ضرورت نہیں،انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر اس عزم کا پختہ اعادہ کرتے ہیں کہ بلوچستان کی تعمیر و ترقی کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لیکر چلنے کے خواہاں ہیں۔

واضع رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند نے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال  پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ ان کی پارٹی معاملات میں مداخلت اور اس میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔

PTI

balochistan government

BAP

sardar yaar mohammad rind

CM Jam kamal

PTI VS BAP

Tabool ads will show in this div