بلوچستان کابینہ کے حوالے سے اعتماد میں نہیں لیا گیا،پی ٹی آئی

 بلوچستان عوامی پارٹی کی طرف سے کابینہ کی تشکیل کے حوالے سے پی ٹی آئی سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی اور نہ ہی اعتماد میں لیا گیا۔

 

پی ٹی آئی بلوچستان کے ترجمان بابر یوسفزئی نے سما ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کل کابینہ کی حلف برداری کی تقریب میں پی ٹی آئی بلوچستان کے صدر اور بلوچستان اسمبلی کے پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند کی عدم شرکت کی بھی یہی وجہ ہے۔نصیب اللہ مری کو کابینہ میں شامل کرنے اور انھیں کوئی وزارت دئیے جانے کے حوالے سے بھی ہمیں لاعلم رکھا گیا۔

 

میڈیا میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی نصیب اللہ مری کو پارٹی کی طرف سے شوکاز نوٹس دئیے جانے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں اور یہ صرف افواہیں ہیں۔

 

بابر یوسفزئی سے جب پوچھا گیا کہ پی ٹی آئی اور بی اے پی میں اختلافات کی خبریں گرم ہیں اور یہ بھی سننے میں آرہا ہے کہ پی ٹی آئی بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن بینچوں پر بیھٹنے جا رہی ہے تو اس پر ان کا کہنا تھا کہ اس پر پارٹی نے فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا ابھی ہماری تمام تر توجہ مرکز میں صدارتی الیکشن پر مرکوز ہے اُس محاز پر کامیابی کے بعد ہی اس حوالے سے کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

 

بلوچستان کے گورنر کے حوالے سےپوچھے گئے سوال پر پی ٹی آئی ترجمان کا کہنا تھا کہ تمام صوبوں کے گورنرز کی تعیناتی اور نامزدگی کے بعد بلوچستان کے گورنر کی نامزدگی رہ گئی جس کے لیے وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے سردار یار محمد رند سے نام طلب کئے ہیں،اور امید ہے کہ آئندہ ایک دو دنوں میں کسی غیر متنازعہ نام پر اتفاق ہوجائے گا۔

 

PTI

show-cause notice

governor balochistan

BAP

sardar yaar mohammad rind

CM Jam kamal

balochistan cabinet

Tabool ads will show in this div