قومی اسمبلی کا اجلاس، وزیراعظم کی عدم حاضری پر اپوزیشن کا واک آؤٹ
اسٹاف رپورٹ
اسلام آباد : قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے وزیراعظم نوازشریف کی ایوان سے مسلسل غیر حاضری پراحتجاجاً واک آؤٹ کیا جبکہ پیپلزپارٹی نے وزیراعظم کی نشست خالی قرار دینے کیلئے تحریک قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرادی۔
وزیراعظم کی قومی اسمبلی کے اجلاس میں مسلسل عدم حاضری اور ملکی صورتحال پر ایوان کو اعتماد میں نہ لینے پر اپوزیشن نے ایوان سے واک آوٹ کیا، واک آوٹ کا آغاز تحریک انصاف نے کیا جس کا ساتھ تمام اپوزیشن جماعتوں نے دیا۔
تحریک انصاف کے رکن اسمبلی شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملک میں دہشتگردی کے بڑے بڑے واقعات ہورہے ہیں، مستونگ میں سانحہ ہوا، بنوں اور آر اے بازار میں دھماکے ہوئے، آج توقع تھی کہ وزیراعظم پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گے لیکن وزیراعظم آج بھی ایوان سے غیر حاضر رہے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس سردار ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم کو قومی اسمبلی وزیراعظم بناتی ہے جو ریاست کی قیادت کرتا ہے، وزیر اعظم کا ایک ایک لفظ پالیسی بنتا ہے، آج ہمیں لیڈر کی ضرورت ہے، اس لئے وزیر اعظم نواز شریف ایوان میں آکر عوام بتائیں کہ وہ ان کے لیڈر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے آج اپنی جماعت کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کی لیکن ایوان میں آنا گوارہ نہ کیا، ہم وزیراعظم کو یقین دلاتے ہیں کہ پیپلز پارٹی اور اپوزیشن دہشت گردی کیخلاف جنگ میں انکے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی، ہم آپ کو دلدل میں پھنسا کر سیاست نہیں کریں گے اور نہ کسی کو جمہوریت پر شب خون مارنے دیں گے۔
ایوان میں وزیراعظم کی مسلسل غیر حاضری پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قوم کو اس وقت لیڈر شپ کی ضرورت ہے لیکن افسوس کہ وزیراعظم ایوان سے مسلسل غیر حاضر ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ طالبان کے خلاف اگر آپریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے تو اس حوالے سے بتایا جائے، طالبان سے مذاکرات کی بات پر انہیں طالبان نواز کہا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر طالبان سے مذاکرات کرنے ہیں تو آئین کے تحت کئے جائیں، ہم قائداعظم کا پاکستان چاہتے ہیں۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ اگر کوئی بھی رکن قومی اسمبلی ایوان سے مسسلسل 40 روز تک غیر حاضر رہے تو اس کی نشست خالی قرار دے دی جاتی ہے لہٰذا وزیراعظم کی نشست قانون کے مطابق خالی قراردی جائے۔
وزیراعظم کی نشست خالی قرار دینے کیلئے تحریک پیپلز پارٹی کے رکن عمران ظفر لغاری نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی، تحریک آئین کے آرٹیکل 64 شق دو اور رول 44 کے تحت کرائی گئی۔
شق کے تحت اگر کوئی رکن 40 روز بغیر اطلاع کے مسلسل ایوان سے غیرحاضر رہے ان کی نشست خالی کرنے کیلئے تحریک جمع کرائی جاسکتی ہے اور اسپیکر کسی بھی ایسے رکن کی رکنیت ختم کرسکتا ہے۔
تحریک میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم ایوان میں نہیں آتے، نواز شریف کو قائد ایوان کی نشست پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں۔ سماء