نوازشریف اور مریم کی سزا معطلی کی درخواست،عدالت نے فیصلہ سنادیا

اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نےفیصلہ سنادیا، عدالت نے سزا معطلی کی درخواستیں گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تک مؤخر کردی ۔
اسلام آباد ہائيکورٹ ميں نواز شريف اور مريم نواز کي سزا معطلي کي درخواست پرفيصلہ سنا ديا گيا ہے، عدالت نے کہا ہے کہ اپیلوں کی سماعت سے پہلے سزامعطلی پرفیصلہ نہیں دے سکتے، ہائی کورٹ میں مرکزی اپیلیں پہلے ہی سماعت کے لئے مقررہیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ اِن حالات میں سزا معطلی کی اپیلوں پر پہلے فیصلہ نہیں کیا جاسکتا، سزامعطلی کی درخواستیں گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تک موخر کردی گئیں گرمیوں کی چھٹیاں 9 ستمبر کو ختم ہونگی جس کے بینچ مقدمے کی سماعت کرے گا ۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز، مریم اور صفدر کی سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا ۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہاتھا کہ مناسب حکم نامہ جاری کریں گے، لکھنا ہوگا کہ کس دستاویز کی بنیاد پر فیصلہ دیا جارہا ہے۔
ايون فيلڈ ريفرنس کے مجرموں کی سزامعطلی کی درخواستوں پرسماعت میں نیب نے عدالتي احکامات کے مطابق شق وار جواب جمع کرائے پراسيکيوٹرسردارمظفر نے دلائل ديئے کہ ملزمان کی سزا معطل نہیں کی جا سکتی، دستاویزات سے ثابت کيا لندن فليٹس کےمالک نوازشریف ہیں، پراسيکيوٹر نے موزیک فونسیکا کے خط کا حوالہ ديتے ہوئے کہامریم کونیلسن،نیسکول کمپنیوں کي بینیفشل مالک ہيں۔
دلائل کو طول دينے پر جسٹس میاں گل سردار مظفر پر برہم ہوئے کہا کہ سردار صاحب پورا دن کتاب پڑھنی ہے کيا آپ نے ایک بھي قانونی نکتے پربات نہیں کی، ريمارکس ديئے کہ سپریم کورٹ نےکوئی حتمی نتیجہ اخذ کیے بغیرکیس ٹرائل کورٹ کو بھیجا، ہم نے ٹرائل کورٹ کا ريکارڈ دیکھنا ہے اصل کرپشن میں تو ملزمان کو بری کیا گیا۔
سردار مظفرڈھيلے پڑے تو ایڈیشنل پر اسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ ريسکيوکيلئے آگے بڑھے، دلائل ديئے کہ معاملہ سپريم کورٹ ميں بھي رہا، کورٹ ميں ثابت کيا کہ نوازشریف پبلک آفس ہولڈر تھے۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو پاناما کیس میں آف شور کمپنیوں سے متعلق تحقیقات میں سرمائے کی بیرون ملک منتقلی درست ثابت نہ کرسکنے پر عہدے سے ہٹاتے ہوئے سیاست کیلئے بھی نااہل قرار دیا گیا تھا، سپریم کورٹ نے شریف خاندان کیخلاف نیب کو احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت کی تھی، ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 10 سال، مریم نواز کو 7 سال جبکہ کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی، تینوں مجرمان اڈیالہ جیل میں اپنی سزا بھگت رہے ہیں۔