پاکستانی نژاد مہرین فاروقی آسٹریلیا میں سینیٹر منتخب

لاہور میں پیدا ہونے والی پاکستانی نژاد مہرین فاروقی آسٹریلوی سینیٹ کی پہلی مسلمان رکن منتخب ہوگئیں۔
پاکستان میں پیدا ہونے والی مہرین فاروقی آسٹریلوی سینیٹر بننے والی پہلی مسلم خاتون ہیں۔ اس سے قبل مہرین فاروقی 2013 سے 2018 تک نیو ساؤتھ ویلز قانون ساز کونسل کی رکن رہ چکی ہیں۔
ڈاکٹرمہرین لاہور میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد یونیورسٹی آف انجنئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور میں پروفیسر تھے۔ مہرین فاروقی نے بھی 1988 میں یو ای ٹی سے سول انجنیئرنگ کی ڈگری حاصل کی۔
The New South Wales Parliament has selected Dr @MehreenFaruqi to fill the vacancy caused by the resignation of Senator @leerhiannon
— Australian Senate (@AuSenate) August 15, 2018
مہرین فاروقی اور ان کے شوہر 1992 میں آسٹریلیا کے شہر سڈنی منتقل ہوگئے جہاں انہوں نے یونیورسٹی آف نیو ویلز میں داخلہ لیا۔ ان کے والد بھی 1950 کے عشرے میں یہاں زیر تعلیم رہ چکے تھے۔
ڈاکٹر مہرین جبار نے 1994 میں ماسٹرز آف انجنیئرنگ سائنس کی ڈگری مکمل کی اور اس کے بعد انہوں نے 2000 میں انوائرمینٹل انجینئرنگ میں ڈاکٹریٹ کیا۔
I’m a Muslim migrant, I’m about to be a Senator and there’s not a damn thing Fraser Anning can do about it.https://t.co/tKkH6xqBPw
— Mehreen Faruqi (@MehreenFaruqi) August 15, 2018
پاکستانی نژاد مہرین فاروقی نے 2004 میں آسٹریلین گرینز پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور 2011 میں انہوں نے نیو ساؤتھ ویلز کی قانون ساز اسمبلی کی سیٹ پر الیکشن لڑا لیکن ناکام رہی۔ پھر 2012 کے ضمنی انتخاب میں بھی حصہ لیا تاہم جیت نہ سکی۔
بعد ازاں 2013 میں وہ آسٹریلین پارلیمنٹ کی پہلی خاتون رکن منتخب ہوگئی اور 5 سال تک انہوں نے پارلیمنٹ کے مختلف عہدوں پر کام کیا۔ آخر کار 15 اگست 2018 کو مہرین فاروقی آسٹریلوی سینیٹ کی رکن بن گئیں۔
ان کے سینیٹر منتخب ہونے پر ایک طرف نسل پرست سفید فام سیاست دانوں نے سخت تنقید کی جبکہ دوسری جانب لبرل سیاست دانوں نے ان کا خیر مقدم کرتے ہوئے نسل پرست سیاست دانوں کے اس رویہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔