مولانا فضل الرحمان کو سمجھائیں، بلاول نے سینئر رہنماؤں کو ٹاسک سونپ دیا
مولانا فضل الرحمان کے اداروں کيخلاف بيانات پر بلاول بھی چکرا گئے، پارٹی کی مرکزی قيادت کو صدر ايم ايم اے کو سمجھانے کا ٹاسک سونپ ديا۔ چیئرمین پی پی پی نے مولانا صاحب کو پيغام دیديا کہ دھاندلی کے علاوہ کوئی اور موضوع زير بحث آيا تو اپوزيشن اتحاد قائم نہيں رہ سکتا۔
مولانافضل الرحمان کی اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے دوران اشتعال انگيز تقرير کے بعد چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداریکی صدارت ميں پیپلزپارٹی کی اہم بیٹھک لگی۔
چيئرمين پی پی نے مولانا فضل الرحمان کے بیانات پر تحفظات کا اظہار کرديا اور واضح کيا کہ اداروں کیخلاف پيپلز پارٹی نہيں کھڑی ہوسکتی۔
بلاول نے پارٹی کی مرکزی قيادت کو فضل الرحمان کو سمجھانے کا ٹاسک ديتے ہوئے بتاديا کہ اپوزيشن اتحاد کی بنياد صرف دھاندلی ہے۔
چيئرمين پيپلزپارٹی بھی اس معاملے ميں محتاط ہوگئے اور پارٹی رہنماوں کو ہدايت کی کہ اداروں کیخلاف بيان بازی سے گريز کريں اور پارلیمنٹ ميں مؤثر احتجاج اور قانونی طریقہ اپنائيں۔
پاکستان تحریک انصاف کی عام انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی پر پاکستان پیپلزپارٹی، مسلم لیگ نواز، متحدہ مجلس عمل، اے این پی، پشتونخوا میپ سمیت دیگر جماعتوں نے انتخابی نتائج مسترد کرتے ہوئے دھاندلی کے الزامات لگائے تھے ساتھ ہی الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کا بھی اعلان کیا تھا۔