این اے 131 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی روکنا خلافِ قانون ہے، سعد رفیق

سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفيق نے قومی اسمبلی کے حلقہ 131 لاہور میں ووٹوں کي دوبارہ گنتي روکنے کو خلافِ قانون قرار دے ديا۔


مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اور سابق ایم این اے خواجہ سعد رفیق نے ٹوئٹر پر بيان ديا کہ اليکشن ايکٹ دوہزار سترہ کو مکمل طور پر نظر انداز کر ديا گيا ہے، جبکہ نئے قانون کے مطابق دوبارہ گنتي کے بنيادي حق سے محروم کرديا گيا ہے۔

سعد رفیق نے يہ بھي کہا کہ اين اے ايک سو اکتيس ميں عمران خان کو صرف 680 ووٹوں سے کامياب قرار ديا گيا جبکہ 2835 ووٹ مسترد ہوئے۔ ان کا کہنا تھا صرف پانچ پولنگ اسٹيشن پر ووٹوں کي دوبارہ گنتي ميں عمران خان کے 117 ووٹ کم ہوچکے ہيں۔

سعد رفیق نے مزید کہا کہ عمران خان کی دوبارہ گنتی رُکوانے کے لئے بھاگ دوڑ تھوک کر چاٹنے کے مترادف ہے، دوبارہ گنتی رُکوانے کے عمل سے واضح ہوگیا دال میں کالا نہیں ساری دال ہی کالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران جھرلو وزیر اعظم اور ان کی حکومت جبر اور دھاندلی کی پیداوار ہوگی۔

اس سے قبل عدالت عظمی نے عمران خان کي درخواست باقاعدہ سماعت کيلئے منظور کرتے ہوئے این اے 131 لاہور میں دوبارہ گنتی کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کیا۔

اين اے 131 لاہور میں دوبارہ گنتی کا حکم معطل

واضح رہے لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی درخواست پر این اے 131 میں دوبارہ گنتی کا حکم دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو عمران خان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے روکنے کی ہدایت کی تھی۔

عمران خان کو خواجہ سعد رفیق پر 680 ووٹوں کی برتری حاصل تھی لیکن مسترد ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بعد یہ برتری کم ہو کر 608 رہ گئی۔ جس پر خواجہ سعد رفیق نے مکمل ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست کی جسے آر او نے مسترد کر دیا تھا۔

PTI

IMRAN KHAN

SC verdict

NA 131

election results

Recounting

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div