راحیل شریف کو این او سی وفاقی حکومت نے جاری نہیں کیا، اٹارنی جنرل

دہری شہریت کیس میں سابق آرمی چیف راحیل شریف کی بیرون ملک ملازمت کیلئے جاری این او سی خلاف قانون نکلنے پر سپریم کورٹ نے غلطی سدھارنے کیلئے دو ہفتے کی مہلت دیدی۔


سپریم کورٹ میں ججز اور افسران کی دہری شہریت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت عظمیٰ کے طلب کرنے پر بیرون ملک ملازمت کیلئے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا این او سی پیش کر دیا گیا۔

اٹارنی جنرل نے بتایا کہ راحیل شریف کو این او سی وزارت دفاع اور جی ایچ کیو نے جاری کیا تھا لیکن کابینہ سے اس کی منظوری نہیں لی گئی۔ عدالتی فیصلے کے مطابق وفاقی حکومت کا مطلب کابینہ ہے، جبکہ وزارت دفاع نے این او سی جی ایچ کیو کی رضامندی سے جاری کیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیا وزارت دفاع کو ایسا این او سی جاری کرنے کا اختیار تھا؟ این او سی میں فالٹ ہیں کابینہ کی منظوری سے درست کروائیں۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سابق آئی ایس آئی چیف احمد شجاع پاشا کا مؤقف ہے کہ انہوں نے بیرون ملک ملازمت نہیں کی۔

اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ این او سی کا فالٹ دور کرنے کيلئے وقت دیں جس پر عدالت نے غلطی درست کرنے کیلئے مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت دو ہفتے تک ملتوی کر دی۔

RAHEEL SHARIF

General Pasha

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div