کیا عمران خان فون ایپ اور ڈیٹا بیس کی مدد سے انتخابات جیتے؟

عام انتخابات 2018 کے آخری ماہ میں ایک موبائل فون ایپ اور پچاس ملین سے زائد ووٹرز کے ڈیٹا بیس نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جیت میں مرکزی کردار ادا کیا، تاہم مخالفین نے عام انتخابات کے نتائج کو دھاندلی زدہ قرار دیا۔


بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق عام انتخابات 2018 میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ڈیٹا بیس اور موبائل فون سے جڑی ایپ کے استعمال نے الیکشن کا رخ ہی موڑ دیا، جس میں پہلے سے ہی حامیوں کو متحرک کیا گیا۔

تحریک انصاف کی جماعت نے 25 جولائی کے انتخابات سے قبل اس ٹیکنالوجی کو خفیہ رکھا کیونکہ اندیشہ تھا کہ کہیں مخالفین اسکی نقل نہ کرلیں۔ جبکہ پارٹی کے کئی کارکنان نے رائٹرز کو بتایا کہ کس طرح ایپ نے انکی انتخابی مہم کو تبدیل کرکے انکو فائدہ فراہم کیا۔

فون ایپ نے ثابت کیا کہ کس طرح حامیوں کو انتخابات میں فائدہ ہوا جب کہ حکومت کی اپنی ٹیلی فون سروس انتخابات کے دن پولنگ کے مقامات پر مسائل پیدا کر رہی تھی جس سے ووٹرز کو بڑی دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

فون ایپ اور ڈیٹا بیس کو استعمال کرنے والے پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر کے پرسنل سیکریٹری عامر مغل نے بتایا کہ اسکے اثرات بہت موثر ثابت ہوئے۔ ایپ کو حلقہ مینجمنٹ سسٹم (سی ایم ایم) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اسد عمر اسلام آباد سے قومی اسمبلی کی نشست پر کامیاب ہوئے ہیں اور پاکستان کے متوقع وزیر خزانہ ہیں۔

واضح رہے کہ عام انتخابات میں پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی 272 نشستوں میں سے 115 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی جبکہ سابق حکمران جماعت مسلم لیگ ن 64 نشستیں لے کر دوسرے نمبر پر رہی۔

IMRAN KHAN

pti chairman

MOBILE APP

election results

data base

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div