راحیل شریف اور شجاع پاشا کی بیرون ملک ملازمتوں کا اجازت نامہ طلب

ذوالقرنین اقبال
سپریم کورٹ نے راحیل شریف اور شجاع پاشا کی بیرون ملک ملازمتوں کا نوٹس لے لیا، دونوں سابق جرنیلوں کو جاری این او سی کی تفصیلات طلب کرلیا گیا، پاک فوج کے کمیشن افسران اور اُن کی شریک حیات کی دوہری شہریت کی بھی تصدیق کرانے کا حکم دے دیا گیا، اعلیٰ عہدوں پر فائز 27 غیر ملکی افسران کو بھی نوٹس جاری کردیئے گئے۔
حساس اداروں کے سابق سربراہان کو بیرون ملک ایکسپوز کرنا کسی صورت درست نہیں، جنرل راحیل اور جنرل پاشا کس حیثیت سے ریٹائرمنٹ کے فوری بعد بیرون ملک ملازمت کررہے ہیں؟، چيف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سابق فوجی افسران کی ملازمتوں پر سوالات اٹھادیئے۔
سپریم کورٹ میں دہری شہريت کيس کی سماعت کے دوران سوال اٹھایا کہ کوئی سرکاری افسر ریٹائرمنٹ کے بعد 2 سال بیرون ملک نوکری نہیں کر سکتا، کیا اِس قانون کا اطلاق مسلح افواج پر نہیں ہوتا؟، جنرل راحیل اور جنرل پاشا کو این او سی کس نے اور کس قانون کے تحت جاری کئے؟، عدالت نے سیکریٹری دفاع سے جواب طلب کرلیا۔
سیکریٹری دفاع نے بتایا کہ پاک فوج میں دوہری شہریت کے حامل افراد بھرتی نہیں ہو سکتے جبکہ غیرملکی خاتون سے شادی کیلئے سپہ سالار سے اجازت لینا لازمی ہے۔
عدالت نے سیکریٹری دفاع کو يہ حکم بھی دیا کہ پاک فوج کے کمیشن افسران اور ان کی شریک حیات کی دوہری شہریت نہ ہونے کی بھی تصدیق کروائی جائے۔
سپريم کورٹ نے اعلیٰ سرکاری عہدوں پر فائز 27 غیر ملکی شہریت کے حامل افسران کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 اگست کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔