مسلم لیگ ن کاقومی اسمبلی میں حلف اٹھانےکافیصلہ

ن لیگ نے اپوزیشن سے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کرليا۔ ن لیگ کی قیادت نے انتخابات میں شکست کھانےوالی دیگر جماعتوں سے ہٹ کرموقف اختیارکیاہے۔
ن لیگ نے قومي اسمبلي کي رکينت کا حلف اٹھانے کا فیصلہ کيا ہے۔ليگي ذرائع کا کہنا ہےکہ دھاندلی کے باوجود عوام نے پنجاب اور مرکز ميں مينڈيٹ ديا، دوبارہ انتخابات کی صورت ميں اس سے بھی کم سيٹيں ملنے کا خدشہ ہے۔
آج صبح مسلم لیگ کے مشاورتی اجلاس میں یہ فیصلہ کیاگیاکہ کسی صورت اسمبلیوں کا بائیکاٹ نہیں کرناچاہئے۔ یہ ہوسکتاہےکہ مسلم لیگی رہنما حلف اٹھانےکےدوران احتجاج کریں اور کالی پٹیاں باندھ لیں۔ کچھ ارکان کی رائے تھی کہ اپوزیشن کامینڈیٹ بھی مسلم لیگ ن کوملاہے۔ اجلاس کےبعد متفقہ فیصلہ کیاگیاکہ اسمبلیوں میں مسلم لیگ نون ضرورجائےگی۔ بین الاقوامی مبصرین کی رائے کی روشنی میں بھی مسلم لیگ نون کو فیصلہ کرنےمیں آسانی ہوئی۔
شہبازشریف اس فیصلےسے دیگر جماعتوں کو اتوار کوآگاہ کریں گے۔اس سے قبل شاہد خاقان عباسی بھی کہہ چکےہیں کہ کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھائیں گےجس سے انتشار پھیلے۔پیپلزپارٹی کی جانب سے بھی امکان ہےکہ وہ سندھ اسمبلی میں حکومت سازی کرے۔
فوادچوہدری نے بھی اس فیصلےکاخوش آئند قراردیا۔انھوں نے کہاکہ اس فیصلےسے ملک میں جمہوریت مستحکم ہوگی۔ ملک میں قومی سیاست کا راہ ہموارہوگی۔ انھوں نے کہاکہ کوشش کریں گےکہ پارلیمان میں نیا رجحان ڈالا جائے اور سب کوساتھ ملاکرچلایاجائے۔
فواد چوہدری نےمزید کہاکہ پنجاب اسمبلی میں جس پارٹی کےپاس اکثریت حاصل ہےاس کوحکومت بنانےکاموقع دیاجائے۔انھوں نے دعویٰ کیاکہ پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کو 134 نشستیں حاصل ہیں۔ مسلم لیگ نون کو 128 نشستیں حاصل ہیں۔
انھوں نے بتایاکہ مسلم لیگ ق نے پی ٹی آئی کےساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی ہے۔ وہ پی ٹی آئی کےساتھ ہے۔ کئی نشستوں پر پی ٹی آئی اورق لیگ اتحادی ہے۔انھوں نے واضح کردیاکہ مسلم لیگ ق کہیں اوراتحاد نہیں کرےگی۔ انھوں نے کہاکہ پنجاب میں پی ٹی آئی کی اکثریت ہے اور حکومت بھی اس کی ہوگی۔ فواہد چوہدری کامزید کہناتھاکہ وفاقی کابینہ میں شمولیت کےحوالےسے بھی مشاورت جاری ہے۔یہ فیصلےپاکستان کےعوام کےمفاد میں ہونگے۔



