آل پارٹیز کانفرنس کا دوبارہ انتخابات کیلئے تحریک چلانے کا اعلان

آل پارٹیز کانفرنس نے الیکشن 2018 مسترد کردیئے، دوبارہ انتخابات کیلئے تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔ فضل الرحمان کہتے ہیں کہ حلف نہیں لیں گے۔ شہباز شریف نے حتمی فیصلہ کرنے کیلئے مہلت مانگ لی۔
مسلم لیگ ن کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس نے الیکشن 2018ء کے نتائج مسترد کردیئے، دوبارہ انتخابات کیلئے تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اے پی سی نے انتخابات کو مکمل طور پر مسترد کردیا، دوبارہ شفاف انتخابات کرائے جائيں، حلف نہيں اٹھائيں گے۔
آل پارٹیز کانفرنس کی تمام پارٹیوں نے دوبارہ انتخابات کیلئے تحریک چلانے کے فیصلے پر آمادگی ظاہر کردی، مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے حتمی فیصلے کیلئے مہلت مانگ لی۔
جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ کہتے ہیں کہ دوبارہ انتخابات کیلئے جگہ جگہ احتجاج کریں گے، از سر نو انتخابات کے مطالبے پر سب نے اتفاق کیا، انتخابی نتائج کو عوام کا مینڈیٹ نہیں سمجھتے، دھاندلی کرکے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے قوم کا وقت اور پیسہ ضائع کیا، چور اور لٹیروں کو پارلیمنٹ میں داخل نہیں ہونے دیں گے، دیکھتے ہیں یہ ایوان کیسے چلاتے ہیں۔
تفصیلات جانیں : پی پی پی نے نتائج مسترد کردیئے، الیکشن کمیشن سے مستعفی ہونیکا مطالبہ
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ چند روز میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، ملک میں بدترین قسم کی انتخابی بے ضابطگی ہوئی۔
اجلاس کے دوران اے این پی سربراہ اسفند یار ولی بولے کہ پی ٹی آئی کی طرح شہر بند کرنا ہوں گے، کراچی اور پشاور ہم بند کردیں گے، ن ليگ پنجاب اور اسلام آباد بند کرے۔
واضح رہے کہ الیکشن 2018ء میں پاکستان تحریک انصاف نے ملک بھر سے قومی اسمبلی کی 116 نشستیں جیت لیں، ن لیگ کو 64 سیٹیں ملیں، مولانا فضل الرحمان، اسفند یار ولی اور آفتاب شیر پاؤ کسی بھی نشست پر کامیابی حاصل نہیں کرسکے۔
اے پی سی میں ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلزپارٹی نے شرکت نہیں کی جبکہ ڈاکٹر فاروق ستار پارٹی فیصلے سے قبل ہی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کیلئے پہنچ گئے تھے۔