محمود اچکزئی نے نتائج مسترد کردیے، بارہ پولنگ اسٹیشنز کھولنے کا مطالبہ

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے الیکشن دو ہزار اٹھارہ کے نتائج مسترد کرتے ہوئے بارہ پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کھولنے کا مطالبہ کر دیا۔ کوئٹہ پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ الیکشن کے دوران بلوچستان خاص طور پر قلعہ عبداللہ میں نان اسٹیٹ ایکٹرز اور مسلح جتھوں نے نہ صرف لوگوں کو ووٹ ڈالنے نہیں دئیے بلکہ ڈالے گئے ووٹ بھی پھاڑ دئیے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو قلعہ عبداللہ کے تیرہ پولنگ اسٹیشنز کی لسٹ دی تھی کہ یہاں پر گڑبڑ کا خطرہ ہے لیکن اس جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ ہمارے امیدواروں کی کامیابی سو فیصد یقینی تھی لیکن دوپہر اڑھائی بجے کے بعد نتائج تبدیل کر دئیے گئے۔ انہوں نے کہا الیکشن کمیشن آف پاکستان سو فیصد ناکام رہا بتایا جائے کہ پولنگ اسٹاف بے بس تھا یا الیکشن کمیشن نے اختیارات سرنڈر کئے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ کہ بتایا جائے کہ کیا الیکشن میں دھاندلی کے پیچھے بااثر قوتیں پوری طرح ملوث تھیں یا مخصوص گروپ نے مداخلت کی۔ محمود اچکزئی نے الیکشن کے دوران جعلی اور من پسند پولنگ اسٹاف تعینات کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ محمود خان اچکزئی کہا کہ وہ اور ان کی جماعت الیکشن کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ قلعہ عبداللہ کے بارہ پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کو کھولا جائے۔ اگر دھاندلی ہوئی تو احتجاج کا راستہ اپنایا جائے گا اور اگر نتائج ایسے ہی ہوئے تو عوامی رائے کا احترام کریں گے۔ محمود خان اچکزئی نے حلقہ بندیوں کے حوالے سے کہا کہ ہم نے حلقہ بندیوں پر اعتراض کیا۔ عدالتوں نے ہمارا ساتھ دیتے ہوئے معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیج دیا۔ میں نے کوشش کی الیکشن کمیشن کو رابطہ کروں لیکن میں نہیں کر سکا جب میں رابطہ نہیں کر سکا تو عام آدمی کیا کرسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا اعتراض تھا کہ بلوچستان میں قومی اسمبلی کے بعض حلقے چار لاکھ جبکہ بعض حلقے 2 لاکھ کی آبادی پر مشتمل تھے یہ تقسیم برابری کی بنیاد پر ہونی چاہیے تھی۔ حلقہ بندیوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ اس وقت آیا جب انتخابی مہم شروع ہونے میں دو روز باقی رہ گئے تھے۔ محمود خان اچکزئی نے بلوچستان اسمبلی میں اکثریت حاصل کرنے والی بلوچستان عوامی پارٹی کو بھاگ ناڑی کے بیل سے ترجیح دیتے ہوئے کہا کہ اس پارٹی میں شامل رہنماؤں کے اکابرین نے ہمیشہ بااثر قوتوں کا ساتھ دیا ۔ محمود اچکزئی نے کہا کہ میاں نواز شریف ان کے دوست ہیں اگر نواز شریف جیل میں نہ ہوتے تو پنجاب میں الیکشن کے نتائج مختلف ہوتے ۔ محمود خان اچکزئی نے ہارنے والی تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ عوامی طاقت سے اس بربادی کا راستہ روکیں ، ملک میں جہاں بھی ظلم ہو گا پشتونخوا ملی عوامی پارٹی مخالفت کرے گی۔

MEHMOOD KHAN ACHAKZAI

#electionday

Election 2018

Election2018

ELECTIONS2018

#GE2018

Samaa election Cell

VoteCasting

electionpakistan2018

Election Day

#PakistanElections2018

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div