امریکا کی ایرانی صدر کو حملے کی دھمکی
سماجی رابطے کی سائٹ پر امریکی صدر ٹرمپ ایک بار پھر بھڑک اٹھے اور ایرانی صدر روحانی دھمکیاں دے ڈالیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی صدر حسن روحانی کو خبردار کیا ہے کہ وہ کبھی بھی امریکا کو دھمکی نہ دیں، ورنہ تہران کو اس کے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
To Iranian President Rouhani: NEVER, EVER THREATEN THE UNITED STATES AGAIN OR YOU WILL SUFFER CONSEQUENCES THE LIKES OF WHICH FEW THROUGHOUT HISTORY HAVE EVER SUFFERED BEFORE. WE ARE NO LONGER A COUNTRY THAT WILL STAND FOR YOUR DEMENTED WORDS OF VIOLENCE & DEATH. BE CAUTIOUS!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) 23 July 2018
واضح رہے کہ حال ہی میں ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو للکارتے کرتے ہوئے کہا تھا کہ، 'شیر کی دم سے مت کھیلیں کیونکہ اس سے آپ کو صرف افسوس ہی ہوگا۔
حسن روحانی نے مزید کہا تھا کہ ایران کے ساتھ جنگ ہر قسم کی جنگوں کی ماں ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ کسی کو دھمکی نہیں دے رہے لیکن کوئی بھی انہیں دھمکا نہیں سکتا۔
Among the kind & courageous people of #Sirjan: The White House shows fake sympathy toward Iranian people while confiscating their assets and even preventing their access to medicine for years. They are not fooling anyone. pic.twitter.com/AuZbeO9aGn
— Hassan Rouhani (@HassanRouhani) 1 February 2018
حسن روحانی کے اس بیان کے بعد امریکی صدر نے ٹوئٹر کا سہارا لیا اور ایرانی صدر کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا وہ ملک نہیں جو ایران کی دھمکیوں کو زیادہ دیر تک برداشت کرے، ایران محتاط رہے ورنہ اسے ایسے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا جس کی تاریخ میں نظیر نہیں ملتی۔
دوسری جانب امریکی صدر کے اس بیان پر ایرانی پاسداران انقلاب نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے نفسیاتی جنگ قرار دے دیا۔ پاسداران انقلاب کے سینئر کمانڈر نے کہا کہ ایران دباؤ برداشت کرلے گا لیکن کبھی اپنے انقلابی خیالات نہیں چھوڑےگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے خلاف کچھ بھی نہیں کر سکتے۔