وزیراعلیٰ بلوچستان کی مستونگ سانحے کے زخمیوں کی عیادت

وزیراعلیٰ بلوچستان علاؤالدین مری نے پیر کے روز ٹراما سینٹر سول ہسپتال کا دورہ کیا اور گذشتہ روز دالبندین میں دستی بم حملے میں زخمی ہونے والے ایک سیاسی جماعت کے کارکنوں کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔
صوبائی وزیر صحت فیض کاکڑ بھی ان کے ہمراہ تھے۔
وزیراعلیٰ نے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جائے۔
جمعہ 13 جولائی کو مستونگ میں بلوچستان عوامی پارٹی کی کارنرمیٹنگ کے دوران خود کش حملے میں بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدواراورسابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی نوابزادہ سراج رئیسانی سمیت 129 افراد شہید اور تقریبا 150 زخمی ہوئے تھے۔ ڈپٹی کمشنر مستونگ قائم لاشاری کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے انتخابی جلسے میں دھماکے کے بعد لواحقین انیس لاشیں ہسپتالوں کی بجائے گھر لے گئے تھے جس کی وجہ سے ریکارڈ میں اندراج نہ ہوسکا۔ صحیح تعداد معلوم کرنے کیلئے ازسرنو تصدیقی عمل شروع کیا گیا، جس میں شہدا کی تعداد بڑھ کر ایک سو انچاس ہوگئی، ایک سو چھیاسی افراد زخمی ہوئے، ضلعی انتظامیہ نے شہداء اور زخمیوں کی فہرست جاری کردی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق دھماکے میں ایک سو چھیاسی افراد زخمی ہوئے جن میں سے باون زخمی سی ایم ایچ کوئٹہ، تینتالیس سول ہسپتال اور دس بولان میڈیکل کمپلیکس میں زیرعلاج ہیں۔ جن میں سے دس کی حالت تشویشناک ہے۔