بونیر میں ایم ایم اے شدید اختلافات کا شکار، آزاد امیدواروں کا پلڑا بھاری
خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر میں متحدہ مجلس عمل شدید اختلافات کا شکار ہے جہاں اتحاد کی ایک اہم اسٹیک ہولڈر جماعت اسلامی نے ایک حلقے پر مسلم لیگ ن کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔
بونیر سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 9 پر جماعت اسلامی اور مسلم لیگ ن کے مشترکہ امیدوار کامران خان پہلے اور عوامی نیشنل پارٹی کے حاجی عبدالرؤف دوسرے نمبر پر فیورٹ قرار دئے جارہے ہیں۔ تیسرے نمبر کے لیے تحریک انصاف کے شیر اکبر خان اور آزاد امیدوار معین الدین ایک دوسرے کو ٹف ٹائم دے سکتے ہیں۔ شیر اکبر خان گزشتہ انتخابات میں جماعت اسلامی کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوچکے تھے۔
پی کے 20 پر آزاد امیدوار بخت جہان خان اور اے این پی کے امیدوار بخت افسر خان کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے جبکہ جمعیت علمائے اسلام کے مفتی فضل غفور بھی اس حلقہ میں کافی اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ بخت جہان جماعت اسلامی اور مسلم لیگ ن کے مشترکہ ’آزاد امیدوار‘ ہیں۔
پی کے 21 پر بھی اسی طرح ایک آزاد امیدوار ناصر علی، عوامی نیشنل پارٹی کے قیصر ولی اور تحریک انصاف کے فخر عالم ایک دوسرے کو ٹف ٹائم دے سکتے ہیں۔ ناصر علی بھی کئی جماعتوں کے مشترکہ ’آزاد امیدوار‘ ہیں۔
پی کے 22 پر اصل مقابلہ عوامی نیشنل پارٹی کے سردار حسین بابک، آزاد امیدوار راج ولی خان اور تحریک انصاف کے عبدالکبیر خان کے مابین ہوگا۔ اس حلقہ میں بھی راج ولی خان کو دو جماعتوں کی حمایت حاصل ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ اصل مقابلہ راج ولی خان اور سردار حسین بابک کے درمیان ہوگا۔