ایک ماہ میں جے یو آئی ف کےرہنماء اکرم درانی پر دوسرا حملہ

جے یو آئی ( ف) کے رہنما اور متحدہ مجلس عمل کے امیدوار اکرم خان درانی کی گاڑی پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ  کی گئی۔ قاتلانہ حملے میں اکرم درانی محفوظ رہے۔ واضح رہے کہ انتخابی مہم کے دوران یہ ان پر دوسرا قاتلانہ حملہ ہے۔

پولیس کے مطابق اکرم درانی الیکشن مہم کے لئے بسیہ خیل جارہے تھے کہ ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔ فائرنگ کے واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے۔

اکرم درانی زخمیوں کی عیادت کیلئے اسپتال پہنچ گئے

یاد رہے کہ 13 جولائی کو اکرم درانی جلسے میں شرکت کے بعد واپس جارہے تھے کہ بنوں کے مضافاتی علاقے حوید میں ان کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

 

اُسی روز دہشت گردی کا دوسرا بڑا واقعہ بلوچستان کے علاقے مستونگ میں پیش آیا جہاں بلوچستان عوامی تحریک کی انتخابی مہم میں خودکش حملے کے نتیجے میں سراج رئیسانی سمیت 149 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے۔

 

اکرم خان درانی بنوں کی قومی اسمبلی کی سیٹ پر امیدوار ہیں ان کا مقابلہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے ہے ۔ بنوں کا یہ حلقہ اکرم خان درانی کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے اورانہوں نے اس علاقے میں اپنے وزارت اعلیٰ کے دور میں متعدد ترقیاتی منصوبے شروع کیے تھے۔

اکرم درانی بم دھماکے میں بال بال بچ گئے

اس سے قبل بھی اکرم درانی پر 26 نومبر 2015 میں بھی قاتلانہ حملہ ہو چکا ہے، جس میں دو افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ اکرم درانی حلقہ این اے 35 سے وفاقی وزیر بھی رہ چکے ہیں۔

 

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے یکم جولائی کو اپنے ایک خط میں عام انتخابات اور اُمیدواروں کی سیکیورٹی پر تحفظات کا اظہار کردیا تھا۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ نگراں صوبائی حکومت، انتظامیہ اور پولیس شفاف اور پرامن انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے اس خط کی کاپی دیگر 3 صوبوں کے وزراء اعلیٰ اورچیف سیکریٹریز کو بھی ارسال کی گئی تھیں۔

PTI

JUIF

IMRAN KHAN

MASTUNG

Akram Durrani

siraj raisani

تبولا

Tabool ads will show in this div

تبولا

Tabool ads will show in this div